بہاٶالدین ذکریا یونیورسٹی میں بلوچ و پشتون طلبا پر حملہ اتنظامیہ کی ایما پر ہوا۔ سنگت جیٸند بلوچ

بہاٶالدین ذکریا یونیورسٹی میں بلوچ و پشتون طلبا پر حملہ اتنظامیہ کے ایما پر ہوا۔ سنگت جیٸند بلوچ

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناٸزیشن کے مرکزی سینئر جوائنٹ سیکریٹری اور بہاالدین ذکریا یونیورسٹی کے طالب علم جیٸند بلوچ نے بلوچ و پشتون طلبہ پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوٸے کہا کہ یہ سانحہ یونیورسٹی انتظامیہ کی غفلت اور ان کی خواہش سے پیش آیا ہے۔

واقعہ پیش آنے سے کافی روز قبل ہم یونیورسٹی انتظامیہ کو خبردار کر چکے تھے کہ کچھ انتہا پسند عناصر یونیورسٹی کے اندر اسلحہ لا کر گھوم رہے ہیں۔ اور یونیورسٹی انتظامیہ نے یقین دلایا تھا کہ ان عناصر کے خلاف کاررواٸی ہوگی۔ اس سے پہلے بھی ان عناصر نے بلوچ اسٹوڈنٹ کونسل ملتان کے چیٸرمین ارسلان بلوچ کو اپنے انتہا پسندانہ رویہ اور اسلحے سے دھمکانے کی کوشش کی تھی اور یونیورسٹی کے اندر سر عام اسلحہ کی نماٸش کی تھی مگر غافل یونیورسٹی انتظامیہ نے جان بوجھ کر غفلت کا مظاہرہ کیا اور ایسا واقعہ پیش ہونے دیا۔

ایسے لگتا ہے کہ بلوچ و پشتون طلبا کے خلاف باقاعدہ طورپر ایک گھناٶنی سازش ترتیب دیا گیا ہے تاکہ انہیں علم و تدریس سے دور رکھا جاٸے۔ اور یہ بھی ممکن ہے کہ سازش کے تحت طلبا کی بیداری کو داغدار کرنے کے لیے انتظامیہ نے یہ سازش رچاٸی ہو تاکہ اسٹوڈنٹ یونینز اور دیگر معاملات پر اٹھنے والی آوازوں کو دبایا جا سکے۔ اس تمام تر دہشتگردانہ واقعہ میں انتظامیہ ملوث ہے۔

بی ایس او کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری نے مطالبہ کیا کہ اعلی حکام نوٹس لیکر مسئلے کی چھان بین کرے اور پرامن تعلیمی فضاء کو تباہ ہونے سے بچانے میں کردار ادا کرے

Leave a Reply

Your email address will not be published.