کامریڈ محسن ابدالی کی اغوا نما گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں, پروگریسیو سٹوڈنٹس کلیکٹیوز کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں. بی ایس او

پروگریسیو سٹوڈنٹس کلیکٹیوز کے رہنما کامریڈ محسن ابدالی کو ان کے گھر لاہور سے رات گئے سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے اٹھا لیا ہے جن کا تاحال کوئی پتہ نہیں. محسن ابدالی پنجاب یونیورسٹی میں ایم فل کے سٹوڈنٹ ہیں اور ایک سنجیدہ طلبہ ایکٹیوسٹ ہیں. ان کی جبری گمشدگی سے ملک بھر کے طلبہ ہیجان کی کیفیت میں مبتلا ہو چکے ہیں

بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اس غیر قانونی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور اس مشکل وقت میں پروگریسیو سٹوڈنٹس کلیکٹیوز کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں

جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بلوچستان سے پھیلتا ہوا پختونخواہ اور سندھ سے پاکستان کے مرکز پنجاب تک پہنچ چکا ہے. حق پہ آواز اٹھانے والے کہیں پر بھی محفوظ نہیں ہیں. آئینی حقوق چھیننے والے باطل قوتوں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے

ضروری ہے کہ بلوچستان سے پختونخواہ اور سندھ سے پنجاب تک انسانی حقوق کے علمبردار جہدکار مل کر مشترکہ جدوجہد کریں تاوقتیکہ جبری گمشدگیوں اور حقوق پہ ڈاکہ ذنی کے سلسلے کو ہمیشہ کیلئے ختم نہیں کیا جاتا

مرکزی ترجمان بی ایس او

Leave a Reply

Your email address will not be published.