آن لائن کلاسز کے خلاف بی ایس سی اور بی ایس اے سی کے احتجاجی مظاہرے کی حمایت کرتے ہیں. بلوچستان کے اکثریتی حلقوں میں آن لائن کلاسز کے امکانات زمینی حقائق کے برخلاف ہیں. بی ایس او

مرکزی ترجمان, بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن 

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی پریس ریلیز کے مطابق آن لائن کلاسز کے خلاف بی ایس اے سی اور بی ایس سی,اسلام آباد,کراچی,ملتان کے کراچی میں احتجاجی مظاہرہ اور بھوک ہڑتال کا خیرمقدم کرتے ہوئے مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں. اسی طرح 12 جون کو آن لائن کلاسز کے خلاف تربت میں ہونے والے مظاہرے میں شریک ہونے کا بھی اعلان کرتے ہیں

بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہیکہ بلوچستان کے چند بڑے شہروں کو چھوڑ کر اکثریتی بلوچستان انٹرنٹ, بجلی اور فون سروسز کی سہولیات سے محروم ہے, جبکہ بلوچستان کی اکثریتی آبادی شہروں سے دور مضافات میں بستی ہے. ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان نے آن لائن کلاسز کے اجراء کا اعلان کرتے ہوئے بلوچستان کے زمینی حقائق کو یکسر فراموش کیا ہے اور بلوچ طلبہ کے تعلیم کی راہوں پر تالے لگا دینے کا حکم صادر فرمایا ہے


دیہی بلوچستان جوکہ انٹرنٹ اور فون سروسز تو دور بجلی کی سہولت سے بھی محروم ہے تو پھر یہاں کے سٹوڈنٹس آن لائن کلاس کیسے لے سکیں گے, اس حقیقت کو ایچ ای سی اور محکمہ تعلیم نے یکسر غیراہم گردان کر بلوچستان کے طلبہ کے ساتھ متعصب رویہ کا اظہار کیا ہے جس کی بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے

بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے آن کلاسوں کے خلاف طلبہ تنظیموں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور دیگر تمام طلبہ تنظیموں اور سیاسی جہدکاروں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت متحد ہو کر جدوجہد کرنے کی گزارش کرتے ہوئے کہا ہیکہ طلبہ تنظیمیں تمام تر اختلافات سے بالاتر ہو کر طلبا کے مستقبل کی خاطر اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں اور اشتراک کے ساتھ طلبہ طاقت کی بحالی کو عملی جامہ پہنائیں

ترجمان نے کہا ہیکہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن طلبہ کو درپیش جملہ مسائل کے حل کیلئے تمام ہم خیال تنظیموں کو اتحاد و اشتراک کی دعوت دیتی ہے اور اتحاد کے عمل کو یقینی بنانے کیلئے فوری رابطہ کاری کا آغاز کیا جا رہا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published.