جامعہ بلوچستان میں ہراسمنٹ، ہاسٹل، میس، کینٹین، ٹرانسپورٹ، لائبریری، انتظامی بدنظمی اور یونیورسٹی کے دیگر جملہ مسائل کے خلاف کیمپس کے اندر بی ایس او کا احتجاجی مظاہرہ، چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرکہ مسائل کے فوری حل کا مطالبہ کیا گیا۔ بی ایس او، شال زون

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شال زون کی جانب سے 16 اکتوبر بروز جمعہ جامعہ بلوچستان میں طلبہ کو سیکیورٹی کے نام پر مسلسل حراساں کرنا، فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ، گرلز ہاسٹل میں آئے روز طالبات کو نت نئے پالیسیز کی آڑ میں نفسیاتی طور پر دباؤ کا شکار بنانا اور سٹی کیمپس کے طلبہ کو بنیادی ٹرانسپورٹ، بجلی، گیس، اور پانی جیسے ضروریات سے محروم رکھنے کے خلاف کیمپس کے اندر احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا ۔

احتجاجی ریلی کا آغاز آرٹس فیکلٹی سے شروع ہوتے ہوئے یونیورسٹی ایڈمنسٹریشن کے سامنے جاکر رکھی جہاں طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

احتجاجی ریلی سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ بلوچستان میں آج بھی وہی عمل دہرائے جارہے ہیں جو سابقہ وائس چانسلر کے وقت میں ہوئے جس میں طلبہ و طالبات کو ہراساں کرنا، سیکیورٹی کے نام پر تعلیمی ادارے میں خوف و ہراس کے ماحول کو پروان چڑھانا تاکہ طلبہ کو سیاسی و سماجی ایکٹیویٹیز سے دور رکھا جائے اور فیسوں میں بے تحاشہ اضافہ کر کے بلوچستان کے غریب طلبہ کو تعلیم سے دور رکھا جاسکے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ وہ وقت اب گزر چکا ہے جب طلبہ کو ہراساں کیا جاتا رہا اور انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی کا استعمال کر کے بلیک میلنگ اور دھونس دھمکیوں سے طلبہ و طالبات کو خاموش کرایا جاتا رہا۔ اب طلبہ ایسا ہونے نہیں دینگے بلکہ اپنے ساتھ ہوئے زیادتیوں اور ناانصافیوں کے خلاف مزاہمت کا راہ اپنا کر انتظامیہ کے مکروہ ارادوں کو سماج کے سامنے لائینگے۔ مزید کہا کہ انتظامیہ کو چاہیے کہ انتظامیہ میں محض چہرے تبدیل کرنے سے مسائل کا حل ممکن نہیں بلکہ انتظامی امور میں بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہے تاکہ پرامن اور پرسکون تعلیمی ماحول کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔

مزید برآں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب انتظامیہ کو مسائل کے حل کیلئے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کی گئی اور یونیورسٹی انتظامیہ نے بی ایس او کے نمائندوں کو یقین دہانی کروائی کہ طلباء کے مسائل کو حل کرانے کیلئے جلد از جلد چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ تنظیمی رہنماؤں نے انتظامیہ کو ایک ہفتہ کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر طلباء کے مسائل جلد حل نہیں کیئے گئے تو بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن احتجاجی سلسلے کو مزید وسعت دے گی اور طلباء دشمن قوتوں کہ خلاف آخر دم تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مظاہرے سے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اورنگزیب بلوچ، زونل آرگنائزر حسیب بلوچ، شال زون کے سعدیہ بلوچ اور سازین بلوچ نے خطاب کیا جبکہ سٹیج کی زمہ داری زونل ڈپٹی آرگنائزر بلخ شیر بلوچ نے سنبھالے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.