وڈھ یونیورسٹی کی تعمیر اور شہید سکندر یونیورسٹی کے کلاسز کی تاخیر براہ راست تعلیم دشمنی ہے۔ بی ایس او

مرکزی ترجمان، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن

بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں اس وقت شرح ناخواندگی 60 فیصد سے بھی اوپر ہے اور تقریبا بلوچستان کی 80 فیصد آبادی سطح غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے۔ ایسے بحرانی صورتحال میں تعلیمی اداروں کی بحالی میں غفلت یقیناً بلوچ قوم دشمنی کی انتہا ہے۔ اور ایسے وقت میں تعلیمی اداروں کے بندش کی سازشیں اور پالیسیاں یقیناً کسی المیے سے کم نہیں بلکہ یہ قومی جراٸم کے زمرے میں آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہید سکندر یونیورسٹی کے خلاف سازشیں اور اس کے کلاسز میں تاخیر حکمرانوں کے تعلیم دشمن پالیسیوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر رہی ہیں۔ جںکہ دوسری طرف ضلع خضدار ہی کے تحصیل وڈھ میں یونیورسٹی کیمپس کی منظوری تو دے دی گٸی ہے مگر اس یونیورسٹی کو ایک باقاعدہ سازش کے تحت پراٸمری اسکول میں تبدیل کرکے مکمل بند کرنے کی سازش رچاٸی جا رہی ہے۔ بلوچستان کے طلبا کی بد بختی دیکھیے کہ انہیں انتہاٸی بنیادی سہولت یعنی بلڈنگ تک میسر نہیں۔ اور دوسری جانب اسی کیمپس کے ساتھ منظور ہو جانے والا ڈیرہ مراد جمالی کیمپس اور شہید سکندر یونیورسٹی کی بلڈنگ باقاعدہ مکمل ہو چکے ہیں جب کہ پنجگور کیمپس کا دورہ وزیر اعلٰی کر چکے ہیں۔

مرکزی ترجمان نے مزید کہا کہ وڈھ یونیورسٹی میں ھاسٹل اور بلڈنگ کی سہولت نہ ہونے کے باعث طلبا و طالبات اپنی تعلیم ادھورا چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ اس وقت کٸی طالبات اپنی تعلیم محض سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے ادارہ چھوڑ کر جا چکی ہیں جب کہ یونیورسٹی کے ڈاٸریکٹر کا اوچھا رویہ کرپٹ کردار مزید ادارے کی تباھی کا سبب بن رہا ہے۔ اگر اس ڈاٸریکٹر پر بھی کوٸی تحقیقات ہوں تو پھر لوگ جاوید اقبال کے کرپشن کی داستانیں بھی شاید بھول جاٸیں۔ سننے میں آرہا ہے اس وڈھ یونیورسٹی کے لئے حبیب بینک میں ایک ارب روپے کا رقم رکھا ہوا ہے لیکن کسی کو بھنک تک نہیں پڑنے دی جا رہی کہ اتنے بڑے رقم سے سالانہ کتنا سود وصول کیا جا رہا ہے۔ جب کہ یونیورسٹی کے اندر جناب نے اقربا پروری کی دھوم مچا رکھی ہے۔ بیچلرز ڈگری کی بنیاد پر بھی جناب کے احباب لیکچرار تک لگ جاتے ہیں۔

لہٰذا بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کا مطالبہ ہے کہ اس یونیورسٹی کی تباہی میں ملوث ڈاٸریکٹر کو کسی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے بٹھا کر اس سے حساب لیا جاٸے اور وڈھ یونیورسٹی کے لیے تعمیرات کے کام کا آغاز جلد از جلد شروع کیا جاٸے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.