بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین ظریف رند کا شال، خضدار اور وڈھ زون کا کامیاب تنظیمی دورہ، تنظیمی بڑھوتری میں نمایاں کامیابیوں کو نظریات کی فتح قرار دیا گیا۔ مرکزی ترجمان، بی ایس او

مرکزی ترجمان، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی پریس ریلیز کے مطابق تنظیم کے مرکزی چیئرمین ظریف رند نے ہفت روذہ تنظیمی دورہ کیا جس میں شال زون، خضدار زون اور وڈھ زون کے وزٹ شامل تھے۔ چیئرمین کے وزٹ میں تنظیم کے داخلی اجلاس و ایونٹس کے علاوہ دیگر طلبہ و سرگرم سیاسی کارکنان سے ملاقاتیں بھی شامل تھیں جس میں بی ایس او کے فکری پروگرام پر تسلی بخش بحث مباحثے کیئے گئے اور مستقبل کے تناظر پر حکمت عملی ڈسکس کی گئی۔

شال زون میں 27 نومبر کو بی ایس او کی 53واں یوم تاسیس کے مناسبت سے ‘طلبہ طاقت بحالی مارچ’ کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت تنظیم کے چیئرمین نے ازخود کی۔ چیئرمین نے کہا کہ سالوں کے تلخ و کٹھن جمود کے بعد شال کے مقام پر بی ایس او کا یہ مارچ طلبہ سیاست میں نئے عہد کا آغاز ہے۔ ساتھیوں کی انتھک محنت اور فکری پاسداری کے سبب جوان نسل اپنی قومی میراث بی ایس او کو دوبارہ عزت و تکریم سے دیکھنا شروع ہو چکے ہیں اور مصنوعی ڈھانچوں کے بجائے فطری پلیٹ فارم کا شعوری انتخاب کر رہے ہیں جو کہ ایک عظیم انقلابی کروٹ کی غماز ہے۔

چیئرمین بی ایس او نے ساتھیوں کو داد دیتے ہوئے کہا کہ سائنسی تناظر سے نابلد اور نظریہ سے عاری دھڑوں کے بیچ میں ہزارہا بہتان و الزامات سہنے کے باوجود بی ایس او کے ساتھیوں نے اپنی توجہ جہد مسلسل پر مرکوز کیئے رکھی اور آج کاروان کی راستوں پر کانٹے بچانے والے نیست و نابود ہو رہے ہیں جبکہ بی ایس او عہد کی سب سے توانا قوت بن کر ابھر آئی ہے۔ یقیناً یہ نظریات اور کمٹمنٹ کی فتح ہے جو کہ بی ایس او کی دین ہے۔

انہوں نے کہا کہ شال کے اندر بی ایس او نے بہت ہی اہم اور منظم قیادت تراش لی ہے جس میں کمٹیڈ سیاسی جہدکاروں کے ساتھ ادبی و تکنیکی صلاحتیوں سے سرشار نوجوان شامل ہیں جنکی شبانہ روز محنت سے تنظیم کی مجموعی قد بلند و بالا ہو رہی ہے۔

دریں اثناء چیئرمین کی چند نشستیں مختلف سیاسی سرکلز اور سرگرم سیاسی کارکنان سے بھی ہوئیں اور قومی جہد اور سیاسی پیچ و تاب پر تفصیلی بحث مباحثے کیئے گئے۔ ساتھ ہی مکالماتی سلسلے کو مزید جاری و میچور کرنے کا اعائدہ بھی کیا گیا۔

شال کے بعد چیئرمین ظریف رند کا مرکزی سینئر جوائنٹ سیکریٹری سنگت جیئند بلوچ اور سنگت فرید مینگل کے ہمراہ خضدار کا دورہ ہوا جہاں زون کی میٹنگ منعقد ہوئی اور تنظیمی پروگرام، ساخت، آئیندہ کا لائحہ عمل پر طویل گفت و شنید کے بعد حکمت عملی ترتیب دی گئی۔

بی ایس او کے چیئرمین نے خضدار زون کے ساتھیوں کی شعوری بلندی اور کمٹمنٹ کو سراہتے ہوئے کہا کہ خضدار زون کے اندر صلاحیت موجود ہے کہ وہ شال کی طرح بی ایس او کا دوسرا مرکزی مقام پا سکے۔ ساتھیوں کے جذبات و کمٹمنٹ قابلِ رشک ہیں۔

خضدار کے بعد مرکزی قائدین نے وڈھ زون کا تنظیمی دورہ کیا جہاں زون کی میٹنگ منعقد کی گئی اور تنظیم سمیت تناظر، بلوچستان کے سماجی ڈھانچے اور عہد کے گراں چیلینجز پر طویل بحث مباحثہ کے بعد زون کی حکمت عملی تشکیل پائی۔

چیئرمین نے وڈھ زون کی تشکیل کو بی ایس او کے نا مٹنے اور نا جھکنے کے دعوے کی تصدیق قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ مقام ہے جہاں قومی جہد کے نام پر ہر اٹھنے والے سر کو فوری کچل دیا جاتا تھا آج یہاں بلوچ سپوتوں نے بی ایس او کا بیرک بلند کرکہ تمام باطل قوتوں کو شکست دے دی ہے۔ یہی جذبات و کمٹمنٹ باور کرواتے ہیں کہ بی ایس او بلوچ قوم کی مشعل راہ ہے اور جب تک اندھیرے ہیں اس مشعل کو جلانے والے فرزند جنم لیتے رہینگے۔

چیئرمین نے فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وڈھ زون کے ساتھیوں میں سیاسی شعور کے ساتھ ادب کا حسین امتزاج دیکھ کر یہ یقین پختہ ہو جاتا ہے کہ بی ایس او سیاسی و ادبی محاز پر بہ یک وقت انقلابی کردار ادا کرنے کی صلاحیت پا چکی ہے جسکا سہرا نوجوان سیاسی ساتھیوں کے سر جاتا ہے۔ سیاست و ادب کی رغبت اور بڑھوتری کی جدوجہد بی ایس او کا نصب العین ہے جس پر کام کو تیز کرنے اور باقائدہ ایک میکنزم کے تحت لانے کو عمل میں لایا جائے گا۔ تنظیم کے مرکزی آرگن ‘بامسار’ میں لٹریری کام کو سمیٹ کر نوجوانوں کے وسیع تر حلقوں تک پھیلایا جائے گا۔

بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے تنظیم کی بڑھوتری میں نسلِ نو کی کمٹمنٹ اور بی ایس او کے سائنسی نظریات کو قوت محرکہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نصف صدی سے زائد کی مسلسل نشیب و فراز کے بعد بی ایس او اب پختہ پروگرام کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے جو کہ جذبات کے برعکس سائنسی عمل کے تابع ہے اور شعوری بیداری میں نمایاں کردار ادا کر رہی۔ شعور کا یہ سفر آخری منزل تک جاری رہے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.