پنجاب کے میڈیکل کالجز میں بلوچستان کے طلباء کی نشستیں ختم کرنا سراسر زیادتی ہے۔ بلوچستان کی 136 سے زائد نشستوں کو کم کرکہ 15 کر دیا گیا ہے جس سے سینکڑوں طلباء کے حقوق غصب ہوئے ہیں۔ بی ایس او

مرکزی ترجمان، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی پریس ریلیز کے مطابق کہا گیا ہیکہ پاکستان میڈیکل کمیشن نے پنجاب کے شعبہ طب کے تعلیمی اداروں میں بلوچستان کے سٹوڈنٹس کی نشستیں انتہا درجے تک گٹھا دی ہیں۔ جبکہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج، نشتر میڈیکل کالج اور علامہ اقبال میڈیکل کالج جیسے ٹاپ کے اداروں سے بلوچستان کی نشستیں مکمل ختم کر دی گئی ہیں جوکہ سراسر زیادتی ہے۔

بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے کہا ہیکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ذریعے بلوچستان کے طلبہ کو سندھ، خیبرپختونخواہ اور پنجاب کے میڈیکل کالجز میں بلوچستان کی 136 سے زائد نشستیں مختصص کی گئی تھیں اور اب انکو کم کرکہ 15 سیٹوں تک محدود کیا جا چکا ہے جبکہ یہ محدود نشستیں بھی پنجاب کی کم معیاری اداروں میں مختص کی گئی ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں بولان میڈیکل کالج میں میڈیکل کی سیٹوں کے بڑھانے کے حوالے سے حکومت بلوچستان نے واہ واہ سمیٹتے ہوئے بڑی کریڈٹ وصول کی مگر درپردہ یہ واردات کیا گیا کہ پنجاب کے معیاری تعلیمی اداروں سے بلوچستان کے سٹوڈنٹس کی حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا اور سیٹیں ختم کرکہ تعلیم دشمنی کی گئی۔

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے بلوچستان کے سٹوڈنٹس کی سیٹیں ختم کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہیکہ بلوچستان کا کوٹہ بحال کیا جائے اور طلبہ کے حقوق پر ڈاکہ زنی فوری بند کی جائے بصورت دیگر پی ایم سی اور حکومت کو طلباء کی جانب سے شدید ردّعمل کا سامنا ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.