ہزارہ ٹاؤن لیٹریری فیسٹیول کے منتظمین کو کامیاب فیسٹیول کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ بی ایس او

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شال زون کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہیکہ موجودہ گھٹن زدہ ماحول کے اندر بلوچستان میں موجود تمام اقلیتی قومیتیں جبر و ازیت بھری زندگیوں کا سامنا کر رہی ہیں، جس کی بناء پر اقلیتی قومیں آپس میں جدل و فسادات کی حد تک نفرتوں اور عدم تحفظ کے بھی شکار ہیں مگر ہزارہ کمیونٹی کے ترقی پسند نوجوانوں کی جانب سے کامیاب ادبی پروگرام کے انعقاد نے یہ ثابت کردیا کہ بلوچستان میں جاری اقلیتوں کو مزید مصنوعی اور بے بنیاد نفرتوں کی بناء پر ایک دوسرے سے کاٹا نہیں جاسکتا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ موجودہ عہد میں ہمارے سماجی حالات ہم سے یہ تقاضا کرتے ہیں کہ ہم اپنے سماجی مسائل کو سنجیدگی سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے لوگوں پر مسلط گھٹن زدہ ماحول سے انہیں آزاد کرنے میں ایک مثبت کردار ادا کرسکے اور یقینی طور پر ساتھیوں کی جانب سے فیسٹیول میں ادب ،آرٹ، لٹریچر، شاعری، اور دیگر اہم سیاسی و سماجی موضوعات کو زیر بحث لانا قابل تحسین عمل ہیں۔

آخر میں کہا کہ ہزارہ کمیونٹی آج دن تک نسلی فسادات کی آڑ میں لاشیں اٹھاتے آرہے ہیں مگر کون کس کا مجرم ہے، آج تک یہ معمہ حل طلب ہے جسکی اہم زمہ داری نوجوان نسل کے کاندھوں پر ہے، اور ہزارہ نوجوانوں کی جانب سے ہزارہ ٹاؤن جیسے علاقے جس کو پورے شہر سے منقطع کیا گیا ہے میں غیر معمولی پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.