معزز اساتذہ پر بلوچستان حکومت کی جانب سے طاقت کا استعمال شرمناک ہے، جسکی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور جدوجہد کے میدان میں معزز اساتذہ کے شانہ بشانہ کھڑے رہنے کی یقین دہانی کرتے ہیں۔ بی ایس او

پریس ریلیز: مرکزی ترجمان، بی ایس او

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے گلوبل پارٹنرشپ فار ایجوکیشن کے ماتحت معزز اساتذہ کے خلاف لاٹھی چارج اور گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے سے پرامن احتجاج پر بیٹھے اساتذہ پر طاقت کا استعمال حکومت کی سفاکانہ چہرے کو عیاں کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کند زہن حکمران اساتذہ کی عظمت سے نالان ہیں اور اپنی جاری دانستہ حماقتوں سے بلوچ قوم کو کتاب اور قلم سے دور کرکے اپنے آقاؤں کی خوشنودی حاصل کرنے کی جاہلانہ کوششوں میں مگن ہیں۔

مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ 2016 میں گلوبل پارٹنرشپ فار ایجوکیشن اور محکمہ ایجوکیشن کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں اساتذہ کی تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی لیکن گزشتہ کئی سالوں سے حکومت مختلف حیلے بہانوں سے کبھی تنخواہیں بند کرکے اور کبھی جھوٹی یقین دہانیوں کا سہارا لیکر معزز اساتذہ کو دھوکہ دے رہی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے ہر طرف بلوچستان باسیوں کیلئے تعلیمی میدان کو مختلف طریقوں سے بند کرنے کا عمل اپنے زوروں سے جاری ہے اور اسی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے پنچاپ کے وزیراعلیٰ نے بھی ٹرائیبل ایریا کیلئے مختص سیٹوں پر اپنے کیئے ہوئے وعدے سے روگردانی کی ہے جس سے آشکار ہو جاتا ہے کہ بلوچوں کو ہر حال میں تعلیم سے دور رکھنا حکومت وقت کا اہم ہدف ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان کے تین میڈیکل کالجز کے لئے پاکستان میڈیکل کونسل کی طرف سے مخصوص ٹیسٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنا کرونا وبا کے دوران ہمارے محنتی طلباء کو مزید ذہنی پریشانی کا سبب ہیں جس کی بی ایس او شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

بی ایس او کے ترجمان نے آخر میں کہا کہ حکومت فوری طور پر اپنے سفاکانہ رویے کو ترک کرکے معزز اساتذہ سے معافی مانگے اور انکے 6 مہینوں سے معطل تنخواہوں کو فوری بحال اور انکے مستقلی کو یقینی بنائیں۔

ساتھ ہی بی ایس او اپنے معزز اساتذہ کو یہ یقین دلاتی ہیکہ بی ایس او کے نوجوان جدوجہد کے میدان میں اپنے معزز اساتذہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے اور ہر مشکلات کا مل کر مقابلہ کیا جائیگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.