لسبیلہ یونیورسٹی اتھل کی جانب سے طلباء کے ایڈمیشن ختم کرنے یا انہیں وارننگ دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ طلباء کورونا وباء سے متاثر ہونے سے بچنے کیلئے ریلیف کا مطالبہ کر رہے تھے۔ انہیں ایکسپل کرنا ناانصافی ہے۔ بی ایس او

پریس ریلیز؛ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہیکہ لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز، اتھل نے ایک نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے کچھ طلباء کے ایڈمیشن ختم کر دیئے ہیں اور کچھ کو آخری وارننگ دی ہے۔ یونیورسٹی نے یہ اقدام طلباء کو احتجاج کرنے کی سزا دینے کے پاداش میں اٹھایا ہے جو کہ سراسر نا انصافی ہے۔

یاد رہے پچھلے کچھ دنوں سے خبریں وائرل ہو رہی تھیں کہ لسبیلہ یونیورسٹی کے طلباء کی طبیعتیں ناساز ہو رہی ہیں اور اسٹوڈنٹس کو خدشہ تھا کہ وہ کورونا وائرس سے متاثر ہو رہے ہیں اس لئے یونیورسٹی کے اندر شدید خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا۔ جسکی وجہ سے طلباء نے فوری طبی امداد و سہولیات کا مطالبہ کیا جوکہ یونیورسٹی انتظامیہ مہیّا نہیں کر سکی، تو بالآخر مجبور ہو کر طلباء نے احتجاج کا دائرہ بڑھا دیا اور یونیورسٹی گیٹ پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرکہ حکام بالاء تک آواز پہنچانے کی کوشش کی۔

احتجاج کے اس قانونی حق کو استعمال کرنے کی پاداش میں یونیورسٹی انتظامیہ نے ردعمل کے طور پر 20 طلباء کو ایکسپل اور آخری وارننگ جاری کر دی ہے۔

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے لسبیلہ یونیورسٹی انتظامیہ کی اس ردعمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہیکہ یونیورسٹی اپنی نا اہلی کا بوجھ آئے روز طلباء پر ڈالنے کی کوشش کرتی ہے۔ انتظامیہ کو چاہیئے تھا کہ وہ یونیورسٹی کے اندر صحت کے تمام انتظامات مکمل کر لیتے مگر وہ طبی سہولیات مہیا کرنے میں ناکام رہے اور طلباء بے یار و مددگار کیمپس سے باہر ڈسپنسریوں میں خوار ہونے پر مجبور ہوتے رہے۔ جس سے خوف و ہراس کا ماحول مزید بڑھ گیا اور طلباء نے مجبوراً احتجاج کا جمہوری حق استعمال کیا۔

ترجمان نے مطالبہ کیا کہ لسبیلہ یونیورسٹی طلباء کو مزید ذہنی اذیتیں دینا بند کرے اور اپنی نوٹیفکیشن کو منسوخ کرکہ طلباء کے ایڈمیشنز کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کرے بصورت دیگر طلباء احتجاج کے جمہوری حقوق اب بھی محفوظ رکھتے ہیں اور اب کی بار احتجاج کا دائرہ ملک بھر میں پھیلے گا اور انتظامیہ کی مکمل تبدیلی پر ختم ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.