بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین ظریف رند کے گھر پر چھاپے کی مذمت کرتے ہیں۔ سیاسی کارکنوں کو ہراساں کرکہ جدوجہد سے دور نہیں کیا جا سکتا۔ بی ایس او، شال زون

بی ایس او، شال زون

بلوچستان کے صوبائی وزیر خزانہ حلقہ نمائندہ ظہور بلیدئی نے سیاسی انتقام کی بنیاد پر بی ایس او کے چیئرمین ظریف رند کے گھر پر فورسز بھیج کر چھاپہ لگوایا اور بلوچی چادر و دیواری کی سنگین پامالی کی۔
گھر کے اندر توڑ پھوڑ اور خواتین و بچوں کو دہشت کا نشانہ بنا کر اپنی بزدلی کی اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔

زونل ترجمان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بلوچستان کی قبائلی اشرافیہ کے پاس اپنی سیاسی ساکھ کو بچانے کے لیے اب فقط کچھ اوچھے ہتکھنڈے ہی بچ گئے ہیں۔جس کے لیے وہ ریاستی مشینری کو استعمال میں لاتے ہوئے اپنی یزیدیت کو دوام بخشتے ہیں جبکہ دوسری طرف یہی لوگ ہیں جو برمش واقعہ میں پیشہ ور قاتل ریاستی سہولت کار سمیر سبزل کو پناہ دینے میں براہ راست ملوث ہیں۔ بلوچستان سرخ رنگ میں ڈوبا ہے جہاں ظہور بلیدئی جیسے لوگوں کے ہاتھ خون سے رنگے ہیں۔ بلوچستان کو جنگی منڈی اور دہشت کا گراؤنڈ بنانے میں یہ لوگ کبھی پیچھے نہیں ہٹے ہیں۔ یہ لوگ باؤلے کتوں کی طرح بلوچستان کو کھانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہر قدم پر چئرمین ظریف رند کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں بلکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کریک ڈاؤن ایک دفعہ پھر طلبہ سیاست پر ہے جہاں ظریف رند جیسے بہادر طلبہ قیادت موجودہ دور کے طاقتور اور ظہور بلیدئی جیسے مسلط کردہ حکمرانوں کو برداشت نہیں ہو رہے۔ اگر موجودہ طاقتوں نے ہمیں رُوندھ ڈھالنے کی ٹھان لی ہے تو ہم بھی یہ عہد کرتے ہیں کہ ہماری یہ جدوجہد جاری رہیگی۔ تمام ریاستی جبر و زیادتیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے۔ حکمران ٹولے کی متعصب و وحشتناک انتقامی سیاست کا خاتمہ ہوگا۔

ہم بی ایس او شال زون کی جانب سے ایک بار پھر اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ظہور بلیدئی اور اسلم بلیدئی اور واقع میں ملوث اہلکاروں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.