ڈیرہ غازی کے طلبا پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں: بی ایس او

مرکزی ترجمان بی ایس او

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناٸزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اپنے بنیادی حق کے لیے احتجاج کرنے والے ڈیرہ غازی خان کے طلبا پر پولیس لاٹھی چارج اور تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ایسے اقدامات طلبا کے بنیادی حقوق پر قدغن لگانے کے مترادف ہیں۔

طلبا کے جائز حقوق کو تسلیم کیا جائے اور انہیں جلد سے بیشتر حل کرنا، انتظامیہ کی اولین ترجیح ہونی چاہیے. کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران کے ذمہ دار طلبا نہیں ہے بلکہ طلبا اس  صورت حال میں سب زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور اب تک ہو رہے ہیں. ایسی صورت میں طلبا پر ناجائز بوجھ ڈالنا اور ان کے مستقبل کو مشکل میں ڈالنا کسی طرح قبول نہیں کیا جائے گا.

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ خستہ حال طبقاتی تعلیمی نظام پہلے سے طلبا کو کچلتا رہا ہے اور پھر موجود عالمی وبا کے دوران یہ بحران مزید شدت اختیار کر گیا جس کی بنیادی وجہ حکمرانوں کی نا اہلی ہے۔ وبا کے دوران تعلیمی ادارے بند ہونے کی وجہ سے طلبا کا قیمتی وقت ضاٸع ہوا اور اب اپنے بنیادی حقوق کےلیے مظاہرہ کرنے پر طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کہ قابل مذمت ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ طلبا پر تشدد کی پاکستان میں پرانی روایت ہے، جس میں وقت کے ساتھ شدت دیکھنے میں آرہی ہے جو کہ انتہائی تشویشناک ہے. ایسے غیر انسانی رویے ناصرف طلبا پر زیادتی ہے بلکہ سماج کو مجموعی طور پر نقصان کی طرف لے جاتی ہے، جس کی ہر ذی شعور انسان کو مذمت کرنی چاہیے.

بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ بی ایس او ڈیرہ غازی خان کے طلبا کے احتجاج اور ان کے مطالبات کی مکمل ہمایت کرتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.