خاران سمیت بلوچستان بھر میں مہاجرین کو جعلی لوکل اور نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ جاری کیے جا رہے ہیں۔ بی ایس او خاران

پ-ر خاران

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن خاران زون کے ترجمان نے نادرا کی جانب سے غیر مقامی مہاجرین کی خاران میں رجسٹریشن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت خاران سمیت پورے بلوچستان میں مہاجرین کی جو جعلی شناختی کارڈز اور لوکل بنائے جارہے ہیں وہ بلوچ نوجوان نسل کے ساتھ سراسر ذیادتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان بھر کے تمام اضلاع میں پہلے سے ہی بلوچ طلبا کیلئے ہر شعبے میں چند مخصوص سیٹیں ہی مختص کی گئی ہیں جن پر صرف اور صرف بلوچ طلبا ہی کا حق ہے، مگر مہاجرین کو چند پیسوں کے عوض جعلی شناختی کارڈ اور لوکل کے ذریعے بلوچستان کے باشندے بنانا براہ راست بلوچ کے پیٹ پر لات مارنے کے مترادف ہے۔ آنے والے وقتوں میں ان سیٹوں پر قبضہ ہوسکتا ہے، جو کہ ایک غیر قانونی عمل ہے اور بلوچ طلبا کے ساتھ سراسر ذیادتی ہے۔

ترجمان نے بیان میں مزید کہا ہے کہ خاران میں مہاجرین کی آمد کا سلسلہ آئے روز بڑھتا جارہا جس سے علاقے کی بڑھتی ہوئی آبادی کے علاوہ آئے روز چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ علاقے میں ان تمام مسائل کا دار و مدار براہ راست مہاجرین کی بڑھتی ہوئی آبادی سے ہے جو کہ خاران کے عوام کیلئے ایک تشویشناک عمل ہے۔

انہوں نے اپنے بیان کے آخر میں بالائی حکام اور تمام متعلقہ اداروں سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ نادرا کے ان غیر آئینی اقدامات کا فی الفور نوٹس لے کر تمام مہاجرین کے جاری کردہ شناختی کارڈز اور لوکل ڈومیسائلز کو ختم کیا جائے اور مستقبل میں اس عمل کی تدارک کیلئے موثر اقدامات کیے جائیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.