بلوچ اسٹوڈنس آرگنائزیش شال زون کا سینئر باڈی اجلاس جامعہ بلوجستان میں زونل صدر غلام رسول آزاد کی زیر صدارت منعقد ہوا جسکے مہمان خاص مرکزی سیکرٹری جنرل چنگیز بلوچ تھے جس میں زونل ممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی، جبکہ اجلاس کی کاروائی زُونل جنرل سیکرٹری شیہک بلوچ نے چلائی۔

رپورٹ : پریس سیکریٹری، بی ایس او شال زون

بلوچ اسٹوڈنس آرگنائزیشن شال زون کا سینئر باڈی اجلاس زیر صدارت غلام رسول آزاد منعقد ہوا جس کے مہمان خاص مرکزی سیکیٹری جنرل چنگیز بلوچ تھے۔ جس میں مرکزی سرکلر، زونل رپورٹ، مُلکی و بین الاقوامی تناظر، تنظیمی امور، نیشنل اسکول ، تنقید برائے تعمیر اور آئندہ کا لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔جبکہ اجلاس کی کاروائی زونل جنرل سیکیٹری شیہک بلوچ نے چلائی۔

اجلاس کا باقاعدہ آغاز شُہدائے بلوچستان اور دُنیا بھر کی انقلابی شہیدوں کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے ہوا۔ جس کے بعد مرکزی سرکلر ، زونل رپورٹ ، ملکی و بین الاقوامی تناظر ، تنظیم ، نیشنل اسکول ، تنقید برائے تعمیر اور آئندہ کا لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔

اجلاس میں بیان کرتے ہوئے ساتھیوں نے کہا کہ موجودہ دور انتہائی مایوسی کا گہرا دور ہے۔ دُنیا پاپولسٹ رُجحانات کی طرف گامزن ہے۔ آئے روز نئے واقعات رونما ہونے لگے ہیں۔ امریکہ چین معاشی و سفارتی رسہ کشی، میانمار کے اندر گروپوں کی آپس ٹکراؤ، انڈیا کے اندر اقلیتوں کے مسائل، افغانستان سے امریکی انخلاء اور نئے جنگی حالات، پاکستان میں معاشی دیوالیہ اور محکوم اقوام کا مسئلہ، یہ سب دنیا بھر سیاسی عدم استحکام اور معاشی نابرابری و زوال کے نتائج ہیں جو ایسی صورت میں اپنا اظہار کر رہی ہیں۔
دُنیا کی سپر پاور طاقت امریکہ عراق اور افغانستان دونوں جگہ شکست کھا چُکی ہے۔ دو سو سال بعد امریکہ کی کانگریس پارٹی امریکی پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیتی ہے۔ یہ نئے زوال کی غماز ہے۔ اس معاشی جنگ میں پاکستان جو کہ بلیک اکانومی کے سہارے چل رہی ہے وہ خود کو کیسے بچا سکے گی۔ ہمیں بلکل بدلتے حالات کو آسان نہیں سمجھنا چاہیئے بلکہ آنے والا دور بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ اور یہ حقیقت ہے کہ ہم حقیقت سے جتنا بھی قریب رہینگے ہم مایوسی سے اُتنا بچیں گے۔

مزید دوستوں نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ دُنیا کے اندر نئی صف بندیاں بھی ہوتی ہوئی نظر آرہی ہیں جس میں نئے دوست و دشمنوں کا از سر نو چناؤ ہوگا۔
افغانستان سے امریکی فوجی انخلا کے بعد ترکی فوج کا وہاں رہنا امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوشش ہے۔ اور ترک اس خطے میں اپنی حیثیت بڑھانا چاہتا ہے۔دوسری طرف چین نے اپنا نیا سفیر امریکہ تعینات کر لیا ہے جسکا نام چن گینگ ہے۔ جسکے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ملکوں کے تضادات ختم کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔
ان تمام تبدیلیوں سے ہر طرف گھنٹیاں بجنا شروع ہو چکے ہیں اور ہمارا خطہ ان تبدیلیوں کی زد میں ہے جس کے لئے تیاریاں کرنا لازمی امر ہے۔

تنظیمی امور کے ایجنڈے میں تنظیم کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا اور دوستوں کے تجاویز، شکایات اور ڈرافٹس سنے گئے اور ان پر عملدرآمد کرنے کی حکمت عملی تیار کی گئی۔

آئندہ کے لائحہ عمل کے ایجنڈے میں اہم فیصلہ جات لیے گئے۔ جس میں نیشنل اسکول، فائنانس، مُختلف ورک شاپس کے فیصلے لیئے گئے اور جامعات میں داخلہ کے حوالے سے نئے طلباء کو معلومات کی فراہمی اور مدد کا اعائدہ بھی کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.