اوتھل یونیورسٹی سے طلبا کی معطلی سرا سر نا انصافی ہے، انتظامیہ آمرانہ و ظالمانہ روش بند کرے: مرکزی ترجمان بی ایس او

مرکزی ترجمان: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناٸزیشن

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناٸزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ لوامز یونیورسٹی اوتھل مین کیمپس انتظامیہ کی جانب سے طلبا کو اپنے بنیادی حقوق کے لیے احتجاج کرنے پر معطل کرنا ایک ظالمانہ اور آمرانہ روش ہے اس کی بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناٸزیشن شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا ایک طرف عالمی وبا نے پوری دنیا میں تباہی مچا رکھی ہے تو دوسری طرف محکوم قوم کے طلبا کے ساتھ اوتھل یونیورسٹی میں انتظامیہ کا رویہ بھی قابل داد ہرگز نہیں۔

کرونا واٸرس کی تیسری لہر میں بلوچستان بھر میں لوگ متاثر ہو رہے تھے اور وہی صورتحال لوامز یونیورسٹی میں طلبا کو درپیش تھی جہاں ایک کے بعد ایک طالب علم اس عالمی وبا سے متاثر ہو رہا تھا۔ اس تشویشناک صورتحال پر طلبا نے بار بار انتظامیہ کو آگاہ کیا مگر انتظامیہ ٹس سے مَس نہیں ہوٸی اور طلبا نے بہ امر مجبوری احتجاج کا جمہوری راستہ اپنایا جو ان کا آٸینی و قانونی حق ہے۔ لیکن اس گناہ کی پاداش میں ہٹ دھرم اور انا پرست انتظامیہ نے اوتھل یونیورسٹی کے طلبا کو معطل کر دیا جو کہ سراسر نا انصافی ہے۔

مرکزی ترجمان نے کہا کہ کرونا واٸرس کو انتظامیہ نے سنجیدہ نہ لے کر ایک طرف طلبا کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کی تو وہیں اپنی غلطی کو تسلیم کرنے کی بجاٸے احتجاج کے جرم میں طلبا کو ہی یونیورسٹی سے معطل کر دیا اور اب طلبا کو یونیورسٹی میں داخل ہونے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی۔ اس شدید گرمی میں بھی طلبا یونیورسٹی کے باہر بے یارو مددگار بیٹھے ہوٸے ہیں۔

بی ایس او لوامز یونیورسٹی کی انتظامیہ سے اپیل کرتی ہے کہ طلبا کے ساتھ آمرانہ و ظالمانہ رویہ ترک کرکے ان کے داخلوں کو فوری طورپر بحال کیا جاٸے تاکہ ان کا وقت جو کہ وبا کی وجہ سے پہلے برباد ہوچکا ہے مزید برباد ہونے سے بچ جاٸے۔ اور وہ بر وقت امتحانات دینے کے قابل ہوں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.