کراچی: بلوچ طلبہ تنظیموں نے ‘بلوچ اسٹوڈنٹس سالیڑیرٹی کمیٹی’ کے بینر تلے میڈیکل انٹری ٹیسٹ اسٹوڈنٹس کی حمایت میں 23 ستمبر کو کراچی میں احتجاجی مظاہرہ کا اعلان کر دیا۔ پی ایم سی کیخلاف ملک گیر تحریک چلانے کا فیصلہ۔ بی ایس ایس سی

پاکستان میڈیکل کمیشن کے خلاف سراپا احتجاج میڈیکل انٹری ٹیسٹ اسٹوڈنٹس کمیٹی کے احتجاجی مظاہرے کی حمایت میں کراچی سے طلبہ تنظیمیں 23 ستمبر کو “بلوچ اسٹوڈنٹس سالیڑیرٹی کمیٹی” کے بینر تلے کراچی پریس کلب کے باہر 3 بجے احتجاجی مظاہرہ منعقد کرینگے جس میں تمام طلباء تنظیمیں، سیاسی و سماجی کارکنان اور ترقی پسند طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے شرکت کی اپیل کی گئی ہے۔

پاکستان میڈیکل کمیشن نے سال 2021 کے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹسٹ MDCAT آنلائن رکھے جس میں بے تحاشہ بیضابطگیاں ہوئیں، قابل و حقدار طلبہ کی حق تلفی ہوئی اور کوئٹہ میں احتجاج کرنے والے طلبہ پر پولیس نے لاٹھی چارج کرکہ انہیں گرفتار کیا جوکہ حکمران طبقے کی طلبہ دشمن پالیسیوں کو آشکار کرتی ہے۔

بلوچستان کی طلبہ تنظیمیں اور سیاسی و سماجی کارکنان طلبہ دشمن ہر دستور کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں اور حقوق کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اس اثناء میں کراچی میں موجود بلوچ طلبہ تنظیموں نے مشترکہ فیصلہ لیا ہیکہ پاکستان میڈیکل کمیشن کے خلاف 23 ستمبر کو دن 3 بجے کراچی پریس کلب کے باہر بھی احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا جائیگا، جس میں طلبہ تنظیموں، سیاسی و سماجی کارکنان کو احتجاج میں شرکت کی بھرپور دعوت دی جاتی ہے۔

یاد رہے، بلوچ اسٹوڈنٹس سالیڑیرٹی کمیٹی کو بلوچ طلبہ تنظیموں نے فی الوقت کراچی کی سطح پر مشترکہ الائنس کے طور پر تشکیل دیا ہے جس میں بی ایس او، بساک، بی ایس او پجار اور بلوچ ایجوکیشنل کونسل باقائدہ شامل ہیں جبکہ دیگر نمائندہ تنظیموں کے ساتھ گفت و شنید جاری ہے جوکہ جلد اتحاد کا حصہ ہونگی اور یہ مشترکہ پلیٹ مزید وسعت حاصل کرے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.