کوئٹہ: پاکستان میڈیکل کمیشن کے خلاف دھرنے پر بیٹھے پرامن طلباء پر پولیس کا حملہ، لاٹھی چارج کیساتھ طلبہ پر شیلنگ کی اور درجنوں طلباء کو گرفتار کر لیا ہے۔ جسکی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں اور طلباء کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ بی ایس او

مرکزی ترجمان، بی ایس او

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہیکہ پاکستان میڈیکل کمیشن کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے والے پرامن طلباء پر بلوچستان حکومت اور گورنر کی حکم پر کوئٹہ پولیس نے حملہ کرکہ طلبہ کو زد و کوب کیا ہے اور ان پر شیلنگ و ہوائی فائرنگ کرکہ درجنوں طلباء کو گرفتار کر لیا ہے۔ جسکی ہم پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

طلباء میڈیکل کے انٹری ٹسٹ میں بیضابطگیوں کے خلاف گزشتہ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے سراپا احتجاج ہیں مگر حکام بالاء کی طرف سے کوئی سنوائی نہیں ہوئی، جبکہ 23 ستمبر کو گرینڈ احتجاجی ریلی کرکہ طلبہ نے گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا دیا جس پر رات ایک بجے پولیس نے حملہ کرکہ طلباء کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور درجنوں طلباء کو گرفتار کرکہ تھانوں میں بند کر دیا ہے۔

دھرنے سے گرفتار طلباء کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ایک بار پھر طلباء کی کثیر تعداد کوئٹہ پریس کلب پر یکجاء ہوئی اور ساتھیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا، جس پر پولیس نے ایک بار پھر دھاوا بول کر انہیں بھی پریس کلب کے باہر سے گرفتار کر لیا ہے۔

بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے کہا ہیکہ بلوچستان واسیوں پر یہ ظلم و جبر کی انتہاء ہیکہ طلبہ کو اپنے بنیادی مطالبات پر احتجاج کرنے کے حق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔ پریس کلب جیسے ادارے کے سامنے پرامن احتجاج کرنے والے طلباء کو زدوکوب کرکہ گرفتار کرنا جمہوری و انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے جسکا کوئٹہ پولیس نے ارتکاب کیا ہے۔

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن حکومتِ بلوچستان کی اس جابرانہ رویہ اور پولیس گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام گرفتار طلبہ رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور اس کھلی جبر پر اعلیٰ عدالتی کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرکہ جمہوری حقوق کو غصب کرنے والوں کو سزائیں دی جائیں۔

ساتھ ہی ملک بھر کے طلباء تنظیموں، سیاسی جماعتوں اور ترقی پسند حلقوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ مشکل کی اس گڑی میں حق و انصاف کی خاطر بلوچستان کے طلباء کیلئے آواز بلند کریں اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.