اردو شاعری

شاعری: سہیل بلوچ

آدمی میں ہوتے ہیں خوبیاں بہت
چند ایک ان میں ہوئے بیاں بہت

جو غلطی اپنی ببانگِ دہل تسلیم کرے
نایاب ہیں وہ شخص، دور رواں بہت

مال و متاع کے غیر منصفی تقسیم پہ
روتا رہا مرے دیس کا ہر کساں بہت

جگر گوشہ کے لاپتہ ہونے کے کارن
سہمی رہتی ہیں اکثر، ماں بہت

خون کی ندیوں کو دیکھنا چاھو اگر
آنے جانے پھر لگو بولاں بہت

خاتمے، زمینی دیوتاؤں کے ہستی کا
بیٹھے ہیں کفن باندھے، جواں بہت

Leave a Reply

Your email address will not be published.