بی ایس او کے مرکزی چیئرمین چنگیز بلوچ کا دورہ اوتھل، اوتھل زون کی جانب سے “بلوچ عہدِ حاضر میں طلباء سیاست” کے موضوع پر تربیتی سرکل کا انعقاد کیا گیا۔

ترجمان، بی ایس او اوتھل زون

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اوتھل زون کی جانب سے 27 مئی بروز جمعہ کو “عہدِ حاضر میں طلباء سیاست” کے موضوع پر تربیتی سرکل کا انعقاد کیا گیا، سرکل میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین کامریڈ چنگیز بلوچ نے بطور مہمان خاص شرکت کی اور سرکل کی صدارت زونل صدر کامریڈ بامسار بلوچ نے کی اور سرکل کی کاروائی زونل سیکرٹری جنرل سجاد بلوچ نے چلائی۔

سرکل کا باقاعدہ آغاز بلوچستان و دنیا بھر کے انقلابی شہداء کی یاد میں دومنٹ کی خاموشی سے کیا گیا۔ جس کے بعد موضوع پر تفصیلی بحث کرتے ہوئے چئیرمین چنگیز بلوچ نے کہا کہ موجودہ عہد میں جہاں آئے دن نئی سیاسی تحریکوں کا ابھار دیکھائی دے رہا ہے اور گزرتے وقت کے ساتھ یہ تحریکیں سیاسی اور شعوری طور پر زیادہ شدت اختیار کرتی جارہی ہیں، اور مظلوم و محکوم عوام دنیا کے مختلف حصوں میں منظم انداز میں سامراجی لوٹ کھسوٹ اور جبر پر مبنی نظام کے خلاف اپنے غم و غصّے کا اظہار کر رہے ہیں۔

سرکل میں مزید کہا کہ آج اگر دنیا بھر میں محکوم طبقات کی جانب سے عالمی سامراجی طاقتوں اور علاقائی گماشتہ پالیسیوں کے خلاف محکوم اقوام کی جانب سے ایک بار پھر منظم صورتوں میں سیاسی تحریکیں ابھر رہی ہیں، تو دوسری جانب عالمی سامراجی قوتوں کی دنیا پر قبضہ گیری پالیسیوں میں بھی شدت دیکھنے کو ملتی ہے، جو کہ دنیا کو نئی جنگوں کی جانب دھکیل رہی ہے جس کا واحد مقصد عالمی طاقتوں کی لوٹ کھسوٹ کو دوام بخشنے ہے۔

سامراجی طاقتوں کی جانب سے دنیا پر اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی دوڑ میں عالمی طاقتیں آج شدید داخلی تضادات کے بھی شکار ہے جس کی مثال سیاسی منظر نامے پر آئے روز نت نئے دوستیوں اور مخالفت کی صورت میں واضح اپنا اظہار کر رہی ہے۔ جس کے بلواسطہ اثرات تیسری دنیا کے سیاسی سماجی و معاشی حالات پر بھی پڑ رہے ہیں۔ اس تمام تر جنگی حالات و حکمران طبقے کی آپسی چپقلش میں محکوم اقوام کی سرزمینوں کو جنگی اکھاڑا بنا دیا گیا ہے۔

مزید برآں ان حالات میں بلوچ سرزمین بھی دیگر محکوم اقوام کی طرح اس سامراجی لوٹ و کھسوٹ کا شکار ہے، جس کی واضح مثال بلوچستان میں چینی سامراج کی موجودگی اور دیگر سامراجی طاقتوں کے آپسی مفادات کا ٹکراؤ ہے، جس کے سبب بلوچ عوام پر زندگی تنگ سے تنگ تر ہوتی جارہی ہے۔ تو دوسری جانب عوام بھی ان حالات کے خلاف اپنا ردعمل خود رو تحریکوں کی صورت میں دیتی آرہی ہے۔

چئیرمین کا کہنا تھا کہ عوامی سطح پر سیاسی لیڈرشپ کے فقدان کے سبب ایک مظبوط اور منظم قومی سطح کی طاقت کے ابھرنے میں ناکامی کا سامنا رہا ہے، آج طلباء سیاست بلوچ قومی حالات کو سمجھتے ہوئے اپنے ذمہ داریوں کو سمجھے اور بلوچ طلباء کے کیڈرساز ادارے بی ایس او کی بحالی کی جدوجہد میں اپنی توانائیاں صرف کریں اور بلوچ قومی سیاست کو اس بحران زدہ کیفیت سے نکال کر بہتری کی راہ پر گامزن کریں۔ آخر میں مختلف ساتھیوں نے چیئرمین چنگیز بلوچ سے موضوع کے متعلق مختلف سوالات کیے، جن پر سیر حاصل بحث کے بعد اجلاس کا باقاعدہ اختتام ہوا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.