بی ایس او شال زون کی جانب سے ” سیاسی و انقلابی رویے” کے موضوع پر سلسلہ وار اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا۔ تنظیمی اراکین نے بھرپور حصہ لیکر شاندار اور سیر حاصل بحث کی۔

زونل ترجمان شال

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شال زون کے طرف سے بمورخہ 30 مئی کو جامعہ بلوچستان میں مندرجہ بالا موضوع پر ایک اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ساتھیوں نے حصہ لیکر تفصیلی اور منطقی گفتگو کی۔ مزید براں، ساتھیوں نے کچھ چیدہ  چیدہ سیاسی رویوں پر تفصیلی بحث کی جس میں احتساب و خود احتسابی کا رویہ، تعمیری تنقید اور خود تنقیدی کا رویہ، ہمہ وقت کمٹمنٹ، سیاسی و نظریاتی وابستگی کا رویہ اور مسلسل مطالعہ و تحقیق کے رویے وغیرہ شامل تھے۔ جس پر ساتھیوں نے اپنے آرا و خیالات کا اظہار کیا۔

تنظیمی ساتھیوں نے سیاسی و انقلابی رویوں پر بات رکھتے ہوئے کہا کہ رویے دراصل متحرک سائنس ہیں جن کا سیاسی و سماجی اور زندگی کے دیگر شعبہ ہائے جات اور معاملات پر ایک گہرا اثر ہے۔ رویے انسانوں کی نجی اور سیاسی شخصیت اور کردار کو سنوارنے یا بگاڑنے میں اہم عوامل کے طور پر کاربند رہتے ہیں۔ اس لیئے ایک سیاسی و انقلابی تنظیم کیلئے مشروط امر ہے کہ اگر وہ اپنی تنظیمی شخصیت اور کردار کو بہتر بنانا اور رکھنا چاہتی ہے تو سیاسی و انقلابی رویوں کے سائنس کو سمجھے، اس پر پورا عمل پیرا رہے۔ تب ایک انقلابی کلچر اور سماج کا قیام ممکن ہوگا۔

ساتھیوں نے بات کو آگے بڑھاتے ہوۓ کہا کہ کوئ بھی سیاسی انقلابی تنظیم اس وقت تک ترقی کے راستے پر گامزن نہیں ہو سکتی جب تک وہ اپنے تجربوں کے نقصانات و فوائد سے باخبر نہ رہے اور احتساب و خود احتسابی کے لیے تیار نہ ہو. انقلابی تنظیم میں تعمیری تنقید کی گنجائشیں پیدا کرنا انتہائ اہم جزو ہیں کیونکہ سماج کا ڈرائیونگ فورس سیاسی و انقلابی تنظیمیں ہوتیں ہیں جن کے فیصلوں اور رویوں کے فوائد سمیت نقصانات بھی اجتماعی ہوتے ہیں اس لیے انقلابی تنظیم کو تعمیری تنقید بسر و چشم قبول کرنے کے رویے کو فروغ دینا چاہیے۔

تنقیدی عمل کو آج منفی جامہ پہنانے میں فرسودہ روایات و دیگر جمودی قوتوں کا اہم کردار رہا ہیں جو سماجی ترقی کے راستے میں بہت ساری رکاوٹوں کا باعث بنیں ہیں جن کی بیخ کنی کرنا سیاسی تنظیم کے ذمہ ہیں. علاوہ ازیں  تنقید ذاتی پسند نا پسند یا ذات پر  نہیں بلکہ نظریات پر ہونی چاہیے اور تنقید تب تک مستند نہیں مانی جا سکتی جب تک اسکو کرنے والا اس کے مقابلے میں زیادہ ٹھوس متبادل پیش نہیں کرتا۔

ساتھیوں کا کہنا تھا کہ سیاسی و انقلابی عمل میں کیڈر کے لیے سب سے اہم اوزار کمٹمنٹ ہوتی ہے جو اسے کسی بھی قسم کے حالات و مشکلات کا سامنا کرنے کی ہمت و صلاحیت بخشتی ہیں اور سیاسی و نظریاتی رویے اپنانے کا پابند بناتی ہیں. ایک انقلابی کیڈر کے لیے کسی بھی رویے کو من و عن تسلیم کرنا خطرے سے خالی نہیں اس لیے مطالعہ اور تحقیق ہی وہ عناصر ہیں جو رویوں کو جانچنے اور پرکھنے میں مدد گار ثابت ہوتیں ہیں, جن پر زیادہ سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے اور ان مجموعی سماجی انقلابی رویوں کی ترویج تنظیم کی ذمہ داری ہیں۔

آخر میں تمام ساتھیوں کو پرزور تاکید کی گہئ کہ وہ اپنے مطالعہ و لکھائی کے عمل، سیاسی و نظریاتی ڈیولپمنٹ اور کیڈرسازی پر بھرپور دھیان اور وقت دیں تاکہ بی ایس او کے عظیم مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.