بی ایس او خضدار زون کی جانب سے شہید حمید بلوچ کے اکتالیسویں یومِ شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا اور روشن فکر، انقلابی جہد اور لازوال قربانی پر ایک سرکل کا انعقاد کیا گیا۔

رپورٹ: پریس سیکریٹری خضدار زون

بی ایس او خضدار زون کی جانب سے شہید حمید بلوچ کے اکتالیسویں یومِ شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا اور انقلابی جہد پر ایک سرکل کا انعقاد کیا گیا۔ سرکل کا آغاز دنیا بھر کے محکوم انقلابی و بلوچ شہدا کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے کیا گیا۔

زونل ساتھیوں نے شہید حمید بلوچ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حمید بلوچ نے بی ایس او کے نظریات پر عمل پیرا ہوکر وطن اور تنظیم کے اغراض و مقاصد پہ اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔

کامریڈ حمید بلوچ نے بی ایس او کے افکار میں دنیا بھر کی محکوم قوموں کی خود مختاری و محکوم قوموں کے ساتھ اتحاد کو قائم کرنے کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے عمان میں ظفاری تحریک کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور بلوچ قوم کو” پاپولر فرنٹ“ کے خلاف سامراجی گیم کا حصہ بننے سے روکنے کی جدوجہد کی۔

ساتھیوں نے بحث کو آگے بڑھاتے ہوٸے کہا کہ شہید حمید بلوچ نے مادر علمی تنظیم بی ایس او سے جو روشن خیال فکر لی تھی اس پر آخری دم تک کاربند رہے، شہید نے پھانسی کے پھندے کو چوم کر اسے اعزاز بخشنا قبول کیا مگر قوم دوستی اور انسان دوستی کے فکر سے ایک لمحہ اور ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے۔ شہید نے عالمی سامراج کے ساتھ ساتھ مادر وطن پر مسلط حاکم کو بھی واضح اور دو ٹوک پیغام دیا کہ بلوچ وطن پر اس کے فرزند جبر و استحصال اور محکومی کو خاموشی سے نہ کبھی قبول کریں گے اور نہ ہی کبھی عالمی سامراجی استحصالی پالیسیوں کا حصہ بننے کو تیار ہونگے۔ بلکہ وہ اس نوآبادیاتی نظام اور وحشت کا ہر سطح پر مزاحمت کریں گے چاہے انہیں پھانسی کے تختے پر کیوں نہ جھولنا پڑے۔

آج بلوچ نوجوانوں، بالخصوص بی ایس او کے ساتھیوں کو اس عظیم انقلابی بلوچ فرزند کے افکار و روایت کو پھر سے زندہ کرنے کی ضرورت ہے اور شہید حمید کے روشن فکر کو ہر نوجوان تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ یہی وہ روشن خیال وطن دوستی و قوم دوستی کی فکر ہے جس میں بلوچ سمیت تمام محکوموں کی نجات ممکن ہے۔

آخر میں ساتھیوں نے کامریڈ حمید بلوچ کو خراجِ عقیدت پیس کرتے ہوئے ان کی یاد میں شاعری اور انقلابی گیت پیش کیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.