بی ایس او کے مرکزی رہنما حسیب بلوچ اور مقصود بلوچ نے زونل ساتھیوں سمیت بلوچستان فزیو تھراپی ایسوسی ایشن کے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا، مکمل حمایت اور ساتھ جدوجہد کی یقین دہانی کراٸی۔

رپورٹ: بی ایس او شال زون

بی ایس او کے مرکزی رہنما حسیب بلوچ اور مقصود بلوچ، زونل رہنما رحمان بلوچ اور احسان بلوچ سمیت دیگر ساتھیوں نے بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کی طرف سے سرکاری سطح پر شعبے میں آسامیوں کی عدم دستیابی سمیت دیگر سہولیات کے فقداں کے خلاف انعقاد کردہ علامتی بھوک ھڑتالی کیمپ کا دورہ کیا اور احتجاج کی حمایت کی۔

جہاں تنظیمی وفد نے احتجاجی ساتھیوں کی ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بھر میں تعلیم و صحت کے شعبے سالوں سے زبوں حالی کا شکار ہیں، اور حکومتی سطح پر اس طرح کے سنجیدہ مسائل پر عدم توجہی باعث تشویش ہے۔

بلوچستان میں آج صحت کے شعبے میں نہ صرف جدید ٹیکنالوجی کا فقدان ہے، وہیں جدید شعبہ جات کی بھی شدید کمی ہے۔ حکومت وقت کےلیے صحت اور تعلیم جیسے شعبے کوئی معنی نہیں رکھتے، ان کی بھرپور توجہ محلاتی سازشوں کے ذریعے اقتدار کا حصول ہے اور اس کے بعد اپنے سرمائے میں اضافہ کرنا ہے۔

بی ایس او کے وفد نے بلوچستان میں ہزاروں نوجوانوں کی بیروزگاری اور ابتر ہوتی معاشی صورتحال پر زور دیا کہ حکومتی ادارے اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے روزگار کے مواقع پیدا کریں۔ لیکن المیہ یہ ہے کہ پہلے سے خالی آسامیوں پر بھی بیوروکریٹک غلبہ ہے اور لوٹ مار کا بازار ہر سطح پر گرم ہے۔

بی ایس او کے رہنماؤں نے فزیو تھراپیسٹ کے مطالبات کو بر حق و بجا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹییز میں فیس بٹورنے اور ڈگریاں جاری کرنے کے ساتھ ان ڈگریوں سے روزگار کا ممکن بنانا بھی نظام کی ذمہ داری ہے۔ فزیو تھراپیسٹ کی خالی آسامیوں کو فل فور بلوچستان کے نوجوانوں کےلیے دستیاب کریں۔ بلوچستان میں صرف کاونٹر ٹریریسٹ ڈپارٹمنٹ جیسے سامراجی، کالونیٸل اور قاتل اداروں کو فعال رکھا جاتا ہے، لیکن فلاحی اداروں کو شعوری بنیادوں پر روکا جاتا ہے۔

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے وفد نے ساتھیوں کو یقین دلایا کہ بی ایس او اس جدوجہد میں قدم بہ قدم ان کے ہمراہ رہے گی، اور بی ایس او ان کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.