لورالائی میڈیکل کالج میں بنیادی ضروریات کی عدم فراہمی اور پرنسپل و انتظامیہ کا طلبہ کے ساتھ آمرانہ رویہ تعلیم دشمن اقدامات ہیں، لورالائی میڈیکل کالج کو بنیادی ضروریات کی فراہمی یقینی بنایا جائے۔

مرکزی: ترجمان بی ایس او

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں تعلیمی ادارے انتظامی حوالے سے مکمل ناکامیوں کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔ آئے روز طالب علموں کو بنیادی ضروریات کےلیے بھی مہینوں احتجاج کرنا پڑتا ہے مگر کرپٹ انتظامیہ طلبہ کے مسائل پر کسی قسم کی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتی، جس کے باعث تعلیمی اداروں میں سنگین بحرانی حالات جنم لے رہے ہیں۔

ہر سال میڈیکل کالجز کے طلبہ کو کسی نا کسی بہانے تعلیمی اداروں سے باہر گھسیٹا جاتا ہے. انتظامی امور پر کرپٹ افراد کو فائز کر کے تعلیمی اداروں کو دیوالیہ ہونے کے دہانے پر لا کھڑا کر دیا گیا ہے مگر طلبہ کے حقیقی مسائل کی کوئی شنوائی نہیں۔ پچھلے سال آل میڈیکل کالجز کے طلبہ دو مہینوں تک سخت سردی میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے چھ سو کے قریب طالب علموں کے رجسٹریشن کی منسوخی کے خلاف سراپا احتجاج رہے اس کے بعد کہیں جا کر انہیں کامیابی حاصل ہوئی۔

مرکزی ترجمان نے کہا کہ آج دوبارہ لورالائی میڈیکل کالج کے طلبہ و طالبات کو بجلی، پانی، ہاسٹلز کی فراہمی، ہسپتالوں میں وارڈز میں ساز و سامان کی قلّت، ایمبولینس کی عدم دستیابی، اسپورٹس کی سہولیات جیسے بنیادی ضروریات سے محروم رکھا جارہا ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ پرنسپل اور انتظامیہ کو بارہا ان مسائل کی نشاندھی اور ان کے حل کےلیے عملی اقدامات لینے پر گزارشات کی گئی ہے مگر انتظامیہ اور پرنسپل کی جانب سے غیر سنجیدہ و دھمکی آمیز رویہ طلبہ و طالبات کو دوبارہ احتجاج ریکارڈ کرنے پر مجبور کر چکی ہے۔

بی ایس او کے مرکزی ترجمان نے آخر میں کہا کہ بی ایس او لورالائی میڈیکل کالج کے طلبہ کو درپیش مسائل کے پیش نظر حکومت بلوچستان اور متعلقہ انتظامیہ سے مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ بصورتِ دیگر لورالائی میڈیکل کالج کے طلبہ کے ہمراہ ان کے حقوق کی جدوجہد میں تیزی لانے کے تمام تر اختیارات محفوظ رکھتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.