بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناٸزیشن خضدار زون کی جانب سے سیلاب زدگان کےلیے تین روزہ امدادی کیمپ رپورٹ

رپورٹ: بی ایس او خضدار زون

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناٸزیشن خضدار زون کی جانب سے سیلاب زدگان کےلیے وڈھ میں تین روزہ امدادی کیمپ لگایا گیا۔ امدادی کیمپ وڈھ بازار میں پریس کلب کے سامنے لگایا گیا جس میں ساتھیوں نے دکانداروں، عوامی حلقوں ہندو پنچاٸیت و دیگر احباب سے چندہ اکھٹا کیا۔

تیسرے روز ساتھیوں نے مختلف جامع مساجد کے سامنے بھی چندہ باکس اسٹال لگایا اور عام عوام سے تعاون کی اپیل کی اور حکومتی بے حسی کو ان کے سامنے آشکار کیا۔

تین روزہ امدادی کیمپ کے دوران ساتھیوں نے 149210 روپے اور دیگر کچھ ضروریاتی سامان اکھٹا کیا جس میں برتن، کپڑے، بستر و دیگر اشیا شامل تھے۔ اس رقم میں سے 30 ھزار روپے سیلاب زدگان کےلیے قاٸم کردہ بی ایس او کے مرکزی امدادی کیمپ کو بھیجے گٸے جب کہ باقی کا راشن سامان بیگز پیک کر کے آڑینجی کی جانب بھیج دیے جنہیں بی ایس او کے ساتھیوں نے ہمدردوں کے ساتھ کھبڑی، کھوچو، ڈھاٹو، ٹھپیا ڈھیڈار، شور لکی وغیرہ میں مستحق متاثرین تک پہنچایا۔

ان راشن بیگز میں بنیادی اشیا شامل تھے جس میں چینی، آٹا، گھی، پتی،نمک وغیرہ شامل ہیں۔ فی بیگ میں 1800 روپے کا راشن سامان تھا، اور بیگز کی کل تعداد 100 تھی۔

ان امدادی بیگز میں وڈھ اسٹوڈنٹس کا امداد بھی شامل ہے جو انہوں نے بی ایس او کے امدادی کیمپ سے الگ اپنا کیمپ قاٸم کر دیا تھا جس کی سربراہی سنگت نعیم بلوچ کر رہے تھے۔

وڈھ اسٹوڈنٹس اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناٸزیشن خضدار زون کے ساتھیوں نے یہ سامان مشترکہ طورپر آڑینجی کے مضافاتی علاقوں کے مستحق عوام تک پہنچا یا۔ بی ایس او اس ہمدردی، اعتبار و بھروسے اور امدادی کیمپ بی ایس او کے ساتھیوں کے ساتھ بھرپور تعاون پر وڈھ کے غیور و باشعور عوام کا شکریہ ادا کرتی ہے۔

واضح رہے کہ آڑینجی و سارونہ کے علاقوں کا زمینی رابطہ مارکیٹ سے کٹ چکا ہے اور وہ پچھلے دو مہینے سے راشن و بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ اس وقت وہاں پر قحط کی صورت حال ہے۔ عوامی نماٸندوں کی بے حسی اور انتظامیہ کی مَن پسند بندر بانٹ نے اس معاملے کو مزید گھمبیر شکل دے دی ہے۔ اس وقت وہاں فوری طوری پر سڑکوں کی بحالی اور عوام کو مارکیٹ سے جوڑنے کی اشد ضرورت ہے۔ بصورت دیگر قحط کی صورتحال شدت اختیار کر سکتی ہے اور وبا پھوٹنے کی صورت میں بے تہاشا انسانی جانوں کے زیاں کا خطرہ ہے۔ حکومتی عہدیدار، ضلعی انتظامیہ اور عوامی نماٸندے اپنی بے حسی، بے ضمیری و عوام بیزاری چھوڑ کر جلد از جلد قحط زدہ عوام تک پہنچیں اور ان کی مدد و تعاون کریں۔ اشد ضروری کام روڈز کی بحالی ہے اور یہ کام حکومت عوامی نماٸندوں کے بغیر ناممکن ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.