جامعہ بلوچستان سب کیمپس خاران کی مکمل بحالی تک جد و جہد کرتے رہیں گے: بی ایس او اوتھل زون

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اوتھل زون کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ آج اس جدید تکنیکی دور میں جہاں ایک طرف باقی ملکوں کے طلباء و طالبات سائنس و سائنسی ٹیکنالوجیز کی مدد سے نئی چیزیں ایجاد کر رہے ہیں اور مزید سائنسی علوم کو توانائیاں فراہم کر رہے ہیں وہیں پر تیسری دنیا کے ممالک کے طلباء و طالبات تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولیات سے محروم ہوتے دیکھائی دے رہے ہیں۔

بلوچستان جو وسائل سے مالامال ایک خطہ ہے جہاں وسائل کی لوٹ مار کےلیے حکمران طبقات کی نیندیں حرام ہیں دہائیوں سے اس خطے پر سامراجی قوتوں کی جانب سے مقامی لوگوں کو جبراً لاپتہ کر کے قتل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں حتٰی کہ اب تو بلوچستان کے طالب علموں کو بھی تعلیمی اداروں سے جبراً لاپتہ کر دیا جارہا ہے جو بلوچستان کے طلباء کو تعلیم جیسے بنیادی مقصد سے دور رکھنے کی ایک سوچی سمجھی سازش کے سوا اور کچھ نہیں۔

زونل ترجمان نے مزید کہا کہ عرصہ دراز سے بلوچستان میں جاری ظلم و بربریت کی انتہا کی وجہ سے رخشان ڈویژن کی سیاسی معاشی اور تعلیمی نظام کافی حد تک متاثر ہوچکا ہے پورے رخشان ڈویژن میں جامعہ بلوچستان سب کیمپس خاران ہی وہ واحد تعلیمی ادارہ ہے جہاں خاران اور بلوچستان کے دیگر جنگ زدہ علاقوں سے نوجوان تعلیم حاصل کرنے کے لیے آتے ہیں مگر آج جامعہ بلوچستان سب کیمپس خاران ہاسٹلز اور ڈیپارٹمنٹس کی عدم موجودگی کے باعث تباہی و بربادی سے دو چار ہے. اگر مزید اقدامات نہیں کیے گئے تو آنے والے وقتوں میں یہ ادراہ مکمل طور پر بند بھی ہوسکتا ہے۔

زونل ترجمان نے کہا ہے کہ آج 17 ستمبر بروز ہفتہ کو سول سوسائٹی خاران کی جانب سے جامعہ بلوچستان کو درپیش مسائل پر ایک ہنگامی پریس کانفرنس کیا جائے گا جس کی بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اوتھل زون مکمل حمایت کرتے ہوئے خاران سول سوسائٹی کے جہد کاروں کے ساتھ ہر محاذ پر اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.