کلکشاں اسکول کو نذر آتش کرنا بلوچستان میں تعلیم دشمن اقدامات و اعمال کا تسلسل ہے، بلوچستان کو جہالت و تاریکیوں دھکیلنے کی مذموم کوششیں ہو رہی ہیں: بی ایس او

ترجمان: بی ایس او تربت زون

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن تربت زون کے ترجمان نے اپنی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ شب 16 تاریخ رات 3 بجے ایک پرائیویٹ اسکول ( کلکشان اسکول الندور بلیدہ ) کو نذر آتش کرنا افسوسناک اور تعلیم دشمن عمل جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

زونل ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی صورتحال پہلے سے ہی گھمبیر ہے، لاکھوں بچے تعلیمی زیور سے محروم ہیں، حکمران تعلیمی اداروں کو سہولیات نہ دے کر طلبہ کا گلہ گھونٹ کر اداروں سے بے دخل کرنے پر تلے ہوٸے ہیں۔ ایسے میں تعلیمی اداروں کو نذر آتش کرنا اور تعلیم دشمن اقدامات کا پروان چڑھنا مزید تاریکی و تباہی کا سبب بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ کلکشان اسکول الندور بلیدہ میں بطورِ ایک درسگاہ ایک اہم کردار ادا کررہی ہے۔ ایک تعلیمی درسگاہ کو آگ لگانا بلوچ قوم یا بلوچ اسٹوڈنٹس کے مستقبل کو تباہ کر کے علاقے میں بدامنی اور منشیات کو پروان چڑھانے کے زمرے میں آتا ہے۔

بلیدہ میں یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی بلیدہ کی ایک گاٶں چیئرمین عبد الرحمٰن بازار میں ایک اسکول ( ساچ ) جو بچوں کو قلم سے لے کر جوتے اور تعلیم فری میں دے رہا تھا اس کی جھونپڑیوں کو بھی نذر آتش کیا گیا تھا اس پہلے بھی رژن اسکول بلیدہ کو بھی جلایا تھا جو بلیدہ کو ایک بار پھر تاریکی کی جانب دھکیلنے کے مترادف ہے۔

زونل ترجمان نے آخر میں کہا کہ ان تمام تر تعلیم دشمن واقعات پر انتظامیہ کی سرد مہری بہت سارے سوالات اور شکوک و شبہات کو پیدا کرتا ہے۔ حکام بالا ان تعلیم دشمن عناصر کے خلاف فوراً کاررواٸی کریں اور ایسے قبیح اعمال کی روک تھام کےلیے اقدامات اٹھاکر کلکشاں اسکول جلد از جلد بحال کرنے میں معاونت کریں۔ بصورت دیگر بی ایس او ان تعلیم دشمن عناصر کے خلاف بشمولِ انتظامیہ سخت سے سخت احتجاج کرے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.