بلوچ دشمن عناصر کی طرف سے بی ایس او کی بے جا کردار کشی بلوچ قومی یادداشتوں پر حملہ آور ہونے کے مترادف ہے- بی ایس او مستونگ زون
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (مستونگ زون ) کی جانب سے “بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی تاریخ اور اس کے موجودہ کردار ” کے عنوان پر اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا۔اجلاس کے مہمان خاص مرکزی چیئرمین جئیند بلوچ تھے، جبکہ اجلاس کی صدارت بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن مستونگ زون کے آرگنائزر عرفان بلوچ نے کی۔
مزید برآں ساتھیوں نے بی ایس او کے تاریخی ارتقائی سفر کا تفصیلی جائزہ لیا، اور بی ایس او کے کردار پر بحث کرتے ہوئے ساتھیوں نے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اپنی نصف صدی کی تاریخ میں ایک طلباء تنظیم کے حیثیت سے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرتی آ رہی ہے۔
اس سفر کے دوران بی ایس او نا صرف بلوچ قوم کو لیڈرشپ کی وہ کھیپ فراہم کرتی ہے، بلکہ اس جدوجہد کے نظریاتی راہوں کے تعین میں اہم کردار ادا کرتی ہے ساتھیوں نے کہاں ان تمام تر تجربات کے سبب بی ایس او ایک تنظیم سے بڑھ کر بلوچ “قومی حافظہ” کی صورت اپنا وجود رکھتی ہے۔ آج دشمن عناصر بی ایس او کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے مختلف طریقہ کاروں سے بلوچ قومی حافظہ پر حملہ آور ہیں اور اس عظیم جدوجہد کی تاریخ کو مسخ کرنے کی کوششوں میں مگن ہیں ۔ بلوچ طلبا اور بلوچ قوم کے لیے آج یہ ناگزیر ہوچکا ہے کہ وہ بی ایس او کی جدوجہد کا الم تھامے بلوچ دشمن قوتوں کے ان مکروہ عزائم کے خلاف سیسا پلائی دیوار کا کردار ادا کریں۔
آخر میں مرکزی چیئرمین نے ساتھیوں کے سوالات کی روشنی میں سٹڈی سرکل کا باقاعدہ اختتام کیا