بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شال زون کی جانب سے “طلبہ سیاست کی اہمیت ” پر اسٹڈی سرکل کا انعقاد

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شال زون کی جانب سے بعنوان ‘طلبہ سیاست کی اہمیت’ پر اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا

ساتھیوں نے طلبہ سیاست کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا  طلبہ سیاست ہمارے سماج میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ جس میں طالب علموں کو تعلیمی اداروں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ قومی و سیاسی شعور کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔ سماج کے اندر کے حقیقی مسائل کو سمجھنے کا شعور ملتا ہے اور ان کے خلاف نظریاتی جدوجہد کا علم فراہم کرنا ہوتا ہے جو سماج کے اندر فکری تبدیلیون کا باعث بنتا ہے۔ اسی طرح طلبہ سیاست سماج کے اندر استحصالی حربوں کے خلاف عملی شکل میں موجود رہتی ہے حتیٰ کہ وہ ماس تحریکوں کو بھی لیڈ کرتی ہے، حالانکہ طلبہ اور ماس سیاست دو مختلف چیزیں ہیں اس کے باوجود عملی طور پر کوئی سیاسی طاقت نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ کو عوامی تحریکوں میں کردار ادا کرنا پڑتا ہے۔ اِنہیں خصوصیات کی وجہ سے سرمایہ دارانہ نظام طلبہ سیاست کو سبوتاژ کرنے کی جی توڑ کوشش کرتا ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ طلبہ سیاست کو مختلف طریقوں سے اداروں کے اندر غلط رنگ دیا جاتا ہے تاکہ وہ اس سامراجی نظام کو قائم رکھ سکے اور ان کے خلاف کوئی شعوری مزاحمت نہ ہوسکے۔

اسی طرح بلوچ سماج میں جب قبائلی طرز کی سیاست ہوتی تھی تو بلوچ مزاحمت کار قبائلی طور پر یکجاہ ہوکے مختلف سامراجی و نوآبادیاتی قوتوں کے خلاف مزاحمت کرتے۔ جب بلوچ سماج کے اندر طلبہ سیاست کا آغاز ہوتا ہے تو بلوچ طلبہ ‘بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن’ کا قیام عمل میں لاتے ہیں ۔ جس نے بلوچ قومی تحریک کو ایک نئی جان بخشی اور بلوچ سیاست کو قبائلی سرداروں کے ہاتھ سے نکال کر ایک عام بلوچ کو بھی سیاست کا موقع فراہم کیا ۔جو آج تک مختلف صورتوں میں جاری ہے، انہیں طلبہ تنظیموں کی بدولت آج بلوچ قومی تحریک جاگیرداروں اور سرداروں کے ہاتھ نکل کر عام بلوچ نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے جو مختلف محاذوں پر بلوچ کے اختیار کی جنگ لڑ رہے ہیں اور بلوچ قوم کو مزید منظم کرنے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ۔ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے نظریات و منشور طلبہ کو سیاسی و عالمی تناظر کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی طلبہ سیاست کو انقلابیت سے لیس کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں جس کےلیے بلوچ سماج کو کیڈرز مہیا کرنا “بی ایس او” کا اول دن سے کام رہا ہے۔

ساتھیوں نے طلبہ سیاست کی اہمیت پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نوجوان طالب علم سیاست سے جُڑ کر اپنے سماج و سیاست کے باہمی تعلقات کو سمجھتے ہیں۔ جو مسائل طلبہ کو علم حاصل کرنے کے وقت پیش آتے ہیں، ان کے خلاف یک آواز ہوکر اپنے بہتر مستقبل کےلیے کردار ادا کرتے ہیں اور ناانصافیوں کے خلاف یکجاہ ہوکر جدوجہد کرتے ہیں۔ ایسے ہی طلبہ سیاست کے فوائد کی بات کی جائے تو اس کے انگنت فوائد ہیں جیسے کہ سماجی بیداری، سماجی مسئلوں سے آگاہ ہونا، تنقیدی سوچ کو فروغ دینا اور مسائل کے حل ڈھونڈنا، اور سماجی تبدیلی کو جاننا۔ طلبہ سیاست نے تاریخی طور پر سماجی تبدیلی کو قوت فراہم کی ہے، انقلابی تبدیلوں پر زور دیا ہے، انصاف اور مساوات کی وکالت کی ہے ان سب کے علاوہ طلبہ سیاست آزادی، مساوات اور انصاف جیسی جمہوری اقدار کو فروغ دیتی ہے، جو ایک صحت مند معاشرے کےلیے ضروری ہیں۔ طلبہ سیاست میں حصہ لے کر، نوجوان اپنا مستقبل سنوار سکتے ہیں، قابل قدر مہارتیں حاصل کر سکتے ہیں، اور مثبت تبدیلی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔

سرکل کے آخر میں سوال و جواب کی نشست میں ساتھیوں کے سوالات کے تسلی بخش جوابات دینے کے بعد باقاعدہ سرکل کا اختتامکیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.