بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شال زون کی طرف سے ‘نیشنلزم’ کے موضوع پر اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شال زون کی جانب سے ‘نیشنلزم’ کے موضوع پر اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا جہاں کامریڈز نے نیشنلزم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنلزم یا قوم دوستی کا تصور اٹھارویں صدی میں زیادہ سیاسی معنوں میں مستعمل رہا جب فرانسیسی انقلابیوں نے جاگیرداروں کے خلاف بغاوت کر کے فرانسیسیوں کو ایک قومی سطح کی جدوجہد کی طرف لے گئے اور بطور قوم ان جاگیرداروں کو شکست دینے میں کامیاب ہوئے۔ یہاں سے قوم پرستی کو ایک فروغ ملتا ہے اگر ہم مختصر معنوں میں قوم پرستی کی تعریف کریں تو یوں کہا جاسکتا ہے کہ کسی تنظیم یا ادارے کا محور اس کا وطن و قوم ہو ۔

ساتھیوں نے مزید کہا کہ قوم دوستی کو سمجھنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ ‘قوم’ از خود کیا ہے؟  مختلف دانشوروں نے قوم کے تعریف مختلف کی ہے جس طرح پروفیسر مونٹیزرٹ گیبر ینو قوم کی تعریف اس طرح کرتے ہیں کہ ” ایک ایسا  انسانی گروہ جو ایک کمیونٹی کی تشکیل کےلیے کوشاں ہو جس کی ثقافت مشترکہ ہو جو ایک وطن پر آباد ہو، جس کا مشترکہ ماضی ہو، مستقبل کےلیے ایک مشترکہ منصوبہ رکھتا ہو اور اپنے اوپر حق حکمرانی کا دعویدار ہو، وہ قوم کہلاتا ہے۔ دوسری طرف انقلابی رہنما کامریڈ اسٹالن قوم کی تعریف اس طرح پیش کرتا ہے کہ قوم ایک ایسا انسانی گروہ ہے جو ہزاروں سال سے ایک مخصوص وطن پر آباد ہو جس کی مشترکہ زبانیں ہوں ،مشترکہ تاریخ، مشترکہ ثقافت، مشترکہ مفادات و مشترکہ مقاصد ہوں ان کی نفسیاتی ساخت بھی ایک جیسی ہو وہ انسانی مجموعہ اسی وطن کا مالک اور دفاع کرنے والا بھی ہو۔

مختصر الفاظ میں اگر ہم نیشنلزم کو بیان کریں تو وہ قومی جدوجہد جو قوم کے مفادات کو تحفظ دینے کےلیے اور اپنے وطن کی خودمختاری و دفاع کےلیے ہو، اُس جذبے یا تحریک کو ہم قوم دوستی کہتے ہیں۔ یہ قوم پرستی ہے جو قومی تحریکوں میں کروڑوں لوگوں نہ صرف ایک مقصد کے حصول کےلیے یکجاہ کرتی ہے بلکہ سب کے درد ، خواہشات ،نقصانات اور ضروریات کو بطور ایک قوم جوڑ لیتی ہے، قومیت میں دوسرے کے ساتھ یکجاہ کرتی ہے اور شناخت کی بنیاد پر دوسروں سے مختلف کرتی ہے۔ قوم دوستی کا جذبہ وطن دوستی سے آتا ہے جس کے تحت لوگ اپنے وطن کی حفاظت اور اسے ایک خوشحال وطن بنانے کے لیے بطور قوم یکجاہ ہوکر جدوجہد کرتے ہیں۔ انقلابی قوم دوستی کا جذبہ بڑی بڑی سامراجی و نوآبادیاتی طاقتوں کو شکست دینے کی قوت فراہم کرتا ہے، اور عوامی احساسات کو نوآبادیات کے خلاف عمل پر اکساتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.