بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن وڈھ زون کا زونل باڈی اجلاس زیر صدارت زونل صدر شاہ جہان بلوچ منعقد ہوا۔

پریس سیکریٹری وڈھ زون

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن وڈھ زون کا زونل باڈی اجلاس بروز جمعہ زیر صدارت زونل صدر شاہ جہان بلوچ منعقد ہوا۔ اجلاس میں دنیا بھر کے انقلابیوں اور بلوچ شہدا کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی جس کے بعد راجی سوت اور انقلابی اشعار پڑھے گئے۔ اجلاس کے ایجنڈاز میں عالمی اور علاقائی تناظر ، تنظیمی امور، آگے کا لائحہ عمل اور تنقید برائے تعمیر کے ایجنڈاز شامل رہے۔

ساتھیوں نے عالمی اور علاقائی صورت حال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا میں سرمایہ دارانہ نظام اور سامراجی تضادات نے خود سامراجی طاقتوں کو گھیر لیا ہے ایک طرف امریکہ میں معاشی بحران  آئے دن شدت اختیار کررہا ہے تو دوسری طرف روس اور یوکرین جنگ کی شکل میں تضادات اپنے عروج کو پہنچ چکے ہیں، جس سے گزشتہ دو برس سے عالمی سطح پر معاشی و سیاسی بحران جڑ پکڑ چکا ہے۔

کامریڈز نے کہا کہ انسانی سماج میں سب سے بڑا تضاد حاکم و محکوم، سامراج اور مظلوم اقوام، سرمایہ دار اور محنت کش طبقے کا ہے۔ جب تک محکوم اقوام اور طبقات کا استحصال ہوتا رہے گا تب تک تضادات چاہے وہ سامراج کے اندرونی ہوں یا محکوم طبقات کے ساتھ ہوں، مزید شدت اختیار کرتے جائیں گے۔ اس کی مثال کے طور پر سری لنکا کا دیوالیہ ہونا ہو یا روس میں عوامی بغاوت کا ابھرنا ہو، ایک ہی سلسلے کی کڑیاں ہے۔

بلوچ قوم دنیا کی دیگر اقوام کی طرح سامراجی مظالم کا شکار ہے ایک طرف بلوچ قوم کے قومی وسائل کی سیندک اور ریکوڈک کی شکل میں لوٹ مار جاری ہے تو دوسری جانب ترقی کے نام پر گودار کو اپنی عالمی لوٹ کھسوٹ کا مرکز بنایا جارہا ہے۔ ایسے بلوچ قوم کو اپنی طاقت کو سیاسی سطح پر منظم کرکے اپنے حقوق کا دفاع کرنا ہوگا۔

تنظیمی امور اور آگے کے لائحہ عمل کے ایجنڈے پر دوستوں نے کہا کہ تنظیم لوگوں کے ایک گروہ کو کہا جاتا ہے جس میں ایک مقصد کو حاصل کرنے کےلیے منظم انداز میں جدوجہد کی جاتی ہے اور سائنٹفک حکمت عملی کے تحت مقصد تک پہنچنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ انقلابی تنظیم ایک محکوم قوم کےلیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ انقلابی تنظیم ہی سماج میں انقلابی کیڈر سازی اور انقلابی رویوں کے ذریعے سیاسی شعور کو بڑھوتری دے کر سیاسی مزاحمت کےلیے راہ ہموار کرتی ہے۔ آج بی ایس او بلوچ سماج میں ایک انقلابی تنظیم کے طور پر بلوچ قوم کی جہدِ مسلسل میں اپنے کیڈرز کو انقلابی شعور دے رہی ہے۔

مزید برآں مختلف تنظیمی امور زیر بحث رہے جن میں فائنانس اور تربیتی سرکلز شامل رہے۔ اس کے ساتھ ہی تنقید برائے تعمیر کے ایجنڈے پر بھی بات ہوئی اور ساتھیوں نے تعمیری بحث کو آگے بڑھایا۔

آگے کے لائحہ عمل  میں کیڈر سازی، ہفتہ وار اسٹڈی سرکلز لگانے کے فیصلہ جات ہوئے اور جو ساتھی تنظیمی پروگرامز اور اسٹڈی سرکلز میں مسلسل غیر موجود رہے ان کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.