بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن وڈھ زون کا سینیئر باڈی اجلاس، زونل آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی گئی

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن وڈھ زون کا سینیئر باڈی اجلاس، زونل آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی گئی، ریاض بلوچ زونل آرگنائزر نور بلوچ زونل ڈپٹی آرگنائزر منتخب

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن وڈھ زون کا سینیئر باڈی اجلاس زیرِ صدارت مرکزی سینیئر جوائنٹ سیکریٹری آصف بلوچ منعقد ہوا جبکہ مرکزی کمیٹی کے رکن وحید بلوچ بطورِ مہمان شرکت کی

اجلاس کا آغاز شہدائے بلوچستان و دنیا کے تمام محکوم انقلابیوں کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے کیا گیا ۔اجلاس میں تعارفی نشست، انقلابی اشعار، عالمی و علاقائی صورت حال، تنظیمی امور ،تنقید برائے تعمیر اور آگے کے لائحہ عمل کے ایجنڈاز زیرِ بحث رہے ۔

عالمی و علاقائی صورت حال کے ایجنڈے پر ساتھیوں نے عالمی معاشی، سماجی اور سیاسی تبدیلیوں سمیت سامراجی ابھرتے تضادات پر گفتگو کیانہوں نے کہا کہ عالمی سامراج اپنے مفادات کےلیے جنگوں کو طول دے رہا ہے جن سے وہ منافعہ حاصل کر رہا ہے، اس کے اثرات محکوم قوموں پر براہ راست پڑ رہے ہیں اس وقت عالمی سطح پر سرمایہ دارانہ جنگی کیفیت میں مختلف معاشی تضادات رونما ہوچکے ہیں۔

ساتھیوں نے کہا کہ دنیا میں موجود تضادات سے ابھرنے والی جنگیں بنیادی طور پر مذہبی نہیں بلکہ معیشت و سیاست کے گرد لڑی جارہی ہیں ۔ مشرق وسطیٰ (مڈل ایسٹ) کی تزویراتی و معدنی اہمیت کے باعث عالمی استعمار نے اسرائیلی دہشت گرد ریاست کو لوکل ایجنٹ کے طور پر تخلیق کرکے آج تک فلسطینیوں کا استحصال کررہا ہے ۔ خلافت عثمانیہ کے ٹوٹنے کی وجوہات بھی طاقت کی رسہ کشی سے نمودار ہیں جن سے برطانوی سامراج نے فائدہ اٹھایا اِسی لیے آج تک مشرق وسطیٰ میں امریکی و دوسرے اتحادی اسرائیلی جرائم کو تقویت دیتے آرہے ہیں ۔ یوکرین پر روسی جارحیت اور مشرق وسطیٰ میں ایرانی و اسرائیلی جنگی ماحول نے بحران زدہ حالات کو مزید ابتری کی جانب دھکیلا ہے جہاں محکوم کی بقا اور زندہ رہنے کے اسباب تک رسائی مشکل ہوتی جارہی ہے۔ سرمایہ دارانہ نظام نے آب و ہوا اور موسمی تبدیلیوں پر بڑے مضر اثرات مرتب کیے ہیں کہ بلوچستان جیسے مقبوضہ وطن میں ایک طرف نوآبادیاتی تشدد جاری ہے، جس سے عوامی نفرت کا بڑا اظہار مکران میں شہید بالاچ کی شہادت کے بعد ہوا تو وہیں ماحولیاتی تغیر نے بھی بلوچ سماج کے دو بنیادی معاشی ذرائع مالداری و کاشت کاری کو بیماریوں کی صورت میں جکڑا ہوا ہے جس سے ہر سال ان کی پیداوار میں کمی آرہی ہے۔ ایسے بنیادی مسائل سے بلوچستان میں عوامی تحریکوں کا جنم خارج از امکان نہیں، جنہیں قوم دوست سیاسی تنظیمیں ہی قومی سیاست سے جوڑ کے استعماری و سامراجی پالیسیوں کے خلاف منظم طاقت بنا سکتی ہیں۔

مباحثہ کو آگے بڑھاتے ہوئے ساتھیوں نے تنظیمی امور، تنقید برائے تعمیر کے بعد آگے کے لائحہ عمل میں زونل آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی ۔ جس میں زونل ساتھیوں کی مشاورت سے ریاض بلوچ زونل آرگنائزر، نور بلوچ ڈپٹی آرگنائزر، محمد جان بلوچ زونل پریس سیکریٹری جبکہ سنگت حزیفہ بلوچ و منظور بلوچ آرگنائزنگ باڈی کے ممبر منتخب ہوئے۔

بعد ازاں آرگنائزنگ باڈی کے منتخب دوستوں سے مرکزی سینئیر جوائنٹ سیکریٹری آصف بلوچ نے حلف لے لیا اور اجلاس کا اختتام کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.