بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کا آن لائن سرکل 11مئی کو منعقد ہوا, جس میں کابینہ اجلاس کی رپورٹ اور عالمی و علاقائی تناظر اور تنظیم کے کردار پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا

رپورٹ : مرکزی سیکریٹری اطلاعات, بی ایس او

بی ایس او کا آن لائن سرکل 11 مئی کو زیرِ صدارت چیئرمین ظریف رند منعقد ہوا اور اجلاس کی کارروائی سیکرٹری جنرل نے چلائی. تعارفی سیشن کے بعد سرکل کا باقاعدہ آغاز حالیہ کابینہ اجلاس کی رپورٹ سے ہوا ، جو سیکرٹری جنرل نے ممبران کے سامنے تفصیل سے رکھی اور کابینہ کی بحث اور فیصلوں سے ممبران کو آگاہ کیا.
شروعاتی سیشن کے بعد چیئرمین نے عالمی و علاقائی حالات اور وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والے نئے حالات اور اس کے علاوہ بی ایس او کے کردار اور نوجوانوں کی ذمہ داریوں پر تفصیلی بات رکھی. چیرمین نے تناظر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ عمومی سیاسی و معاشی تبدیلیوں کو سمجھنے کیلیے ضروری ہے کہ عالمی تناظر کا باریک بینی سے تجزیہ کیا جائے، عالمی تناظر کے بغیر علاقائی یا قومی تناظر کی تشکیل ناممکن ہے، چونکہ تمام دنیا ایک مربوط نظام میں جڑی ہوئی ہے اور بالخصوص عالمی سامراجی طاقتوں کا ہمارے حالات پر گہرا اثر پڑتا ہے، بلوچستان کے سیاسی ورکر کو ان تبدیلیوں سے ہمہ وقت آگاہ رہنا چاہیئے. کرونا وائرس کے عالمی سطح پر پھیلنے اور اس سبب بننے والے بحران پر بات کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ عالمی سرمایہ دارانہ نظام عدم توازن کا شکار ہے سرمایہ اور عوامی فلاح ایک دوسرے کے تضاد میں ہے جو کے آج عوام کی وسیع تر آبادی کے سامنے بلکل واضح ہوچکا ہے اور کرپٹ حکمران اپنی ازلی نااہلی کی وجہ سے وبا کے پھیلاؤ کو روکنے میں ناکام ہوچکے ہیں اور عوام کی اکثریت کو صحت جیسی بنیادی ضرورت تک فراہم کرنے سے قاصر ہے.
عالمی تناظر سے مربوط علاقائی تناظر میں بھی انہی دگرگوں حالات کی عکاسی ہورہی ہے جو عالمی سطح پر انتشار کا باعث ہے. کرپٹ حکمران طبقہ اس بحران کے حوالے سے کوئی واضع پالیسی دینے کا اہل نہیں رہا ہے. حکمرانوں کی وبا کو لے کر سٹینڈرڈ پراسیس کو لاگو کرنے میں ناکامی اور صحت کے تباہ حال انفراسٹرکچر سے ہم آنے والے خطرناک واقعات کا اندازہ بھی نہیں کرسکتے. ایسے میں طول پکڑتے معاملات ناقابل تلافی نقصانات کا باعث بنے گی، جن میں بڑی سطح پر روزگار کا ختم ہونا آبادی کے اکثریتی حصے کو شدید متاثر کرے گا

چیئرمین نے نوجوانوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس بحران سے نوجوانوں کے تعلیمی کیریئر پر شدید منفی اثرات مرتب ہوں گے. جہاں ایک طرف اس جدید دنیا میں ہم انٹرنیٹ جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہے، وہی دوسری طرف اداروں کی طویل بندش مستقل نقصان کا باعث بنے گی جس کی بھرپائی اس ریاست میں ناممکن ہوگی. اس لیے ضروری ہے کہ منظم سیاسی جدوجہد کو تواناں کیا جائے اور مضبوط بنیادوں اور واضح بیانیے کے ساتھ سامنے لایا جائے اور اسے نوجوانوں کی اکثریت تک پہنچایا جائے


اس کے علاوہ خضدار میں تعلیمی اداروں کی بندش اور انٹرنیٹ کی فراہمی اور تعلیمی نظام میں مثبت تبدیلیوں کے حوالے سے کمپئین چلانے کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی


علاوہ ازیں ممبران نے تناظر اور تنظیم کے حوالے سے سوالات کیے اور اپنی رائے کا اضافہ کیا. اس کے علاوہ اگلے سرکل کے حوالے سے ممبران نے اپنی تجاویز رکھی اور متفقہ رائے سے اگلا سرکل 17 مئی کو “بی ایس او کی تاریخ اور ارتقا ” پر رکھنے کا فیصلہ ہوا


سیشن کے اختتام پر چئیرمین نے ممبران کے سوالات کے مفصل جواب دیے اور سیشن کو سم اپ کرتے ہوئے کہا کہ، تنظیم کی بڑھوتری ہی ہماری بقا کی ضامن ہے، آج کے تاریک دور میں بی ایس او کی مشعل ہی ہمیں حقیقی راستے کا ادراک دے سکتی ہے. اس کاروان کو آگے بڑھاتے رہنا آج کی نوجوان نسل پر فرض ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published.