ڈاؤ میڈیکل کالج کے ہاسٹل کی بندش نامنظور۔ طلبہ کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ بی ایس او

ڈاؤ میڈیکل کالج پاکستان کی اعلیٰ درجے کی میڈکل کالجز میں شمار ہوتی ہے جہاں ملک کے طول و ارض سے میڈیکل کے طلباء تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔ مگر اس اعلی درجے کے ادارے میں بھی مضافات کے طلبہ کے ساتھ تعصب کرکہ انہیں تعلیمی ادارے سے دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

کالج انتظامیہ اپنی زمہ داریوں سے انحراف کرتے ہوئے ڈاؤ میڈیکل کالج کے طلبہ سے انکے ہاسٹل کی سہولت چھین رہی ہے جوکہ سراسر نا انصافی کے مترادف ہے۔ انتظامیہ کی اس ناروا سلوک کے خلاف میڈیکل کالج کے طلبہ سراپا احتجاج ہیں اور بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن مظاہرین طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انکے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا اعلان کرتی ہے۔

طلبہ کے ساتھ آئے روز تعلیمی اداروں میں متعصب رویے روا رکھے جا رہے ہیں اور طلبہ پر تعلیم کے دروازے مکمل بند کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
شہریوں کو تعلیم فراہم کرنا ریاست کی بنیادی زمہ داری ہے مگر مملکت خداداد اس بنیادی زمہ داری سے روگردان ہے جو کہ حکمرانوں کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

کورونا وبا کے دنوں حکومت کو طلبہ کیلئے مزید سہولیات کا انتظام کرنا چاہیئے تھا مگر ہم دیکھ رہے ہیں کہ ان حالات میں طلبہ کو مزید نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ان پر تعلیم کے دروازے بند کیئے جا رہے ہیں جو کہ کسی صورت قبول نہیں کی جائے اور بھرپور مزاحمت کی راہ اپنایا جائے گا۔

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پر زور مطالبہ کرتی ہے کہ ڈاؤ میڈیکل کالج کے ہاسٹل کو محفوظ کیا جائے اور طلبہ کو مفت ہاسٹل کی سہولت فراہم کی جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.