بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی رہنماؤں نے مستونگ زون کے ساتھیوں کے ہمراہ جامعہ بلوچستان مستونگ کیمپس میں اساتذہ کی تنخواہ بندش کے خلاف احتجاجی ریلی کا انعقاد

احتجاجی ریلی جامعہ بلوچستان مستونگ کیمپس سے شروع ہوکر پریس کلب پر اختام پزیر ہوا جس میں طلبہ اساتذہ و جامعہ کے دیگر ملازمین سمیت مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں نے شرکت کی۔

بعد ازاں بی ایس او کے مرکزی چیئرمین جیہند بلوچ وائس چیئرمین شیرباز بلوچ اور سابقہ مرکزی کمیٹی کے رکن کامریڈ عبدالرحمان بلوچ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کے بلوچستان کے تعلیمی اداروں کا معاشی بحران در اصل ایک تعلیمی بحران ہے۔ بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں سیکیورٹی کو جواز بنا کر اسلحہ بردار جتھوں کو داخل کرایا گیا یہاں معاشی بحران کو جواز بنا کر ہمارے اساتذہ کو بے روزگار بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اداروں کو نجکاری کی جانب لے جایا جا رہا ہے تاکہ تعلیم ایک غریب کے بچے کی دسترس سے نکل جاۓ اور وہ طالب علمی کے بجاۓ کسی سردار و جاگیردار کے گیٹ کا چوکیدار و باڈی گارڈ بنے یا سماجی برائیوں کا راستہ اختیار کرے، انہیں پالیسیز کو اپنا کر حکمران طبقے نے یہاں عالمی پراکسیز کے لیے راہیں ہموار کی ہیں جس کی مثال ہمیں مستونگ و بلوچستان کے دیگر حصوں میں عالمی مذہبی دہشتگردتنظیموں کی موجودگی کے شکل میں دیکھنے کو ملتی ہیں۔

رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگوں پر مختلف حربوں کے زریعے تعلیم کے دروازے بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہیں۔ پورے پاکستان میں HEC کے ادارے فحال ہیں بلوچستان میں کیوں نہیں؟ بدقسمتی سے اب تک بلوچستان میں چانسلر گورنر ہیں جو کہ وفاق کا نمائندہ ہے۔

جامعہ بلوچستان اور اس کے تمام سب کیمپسز کے اساتذہ کی تنخواہوں کا چار ماہ سے بند ہونا سوچا سمجھا تعلیم کش پالیسی ہے۔ آج گوادر کے گرد خاردار تار لگانے کے لیے فنڈ موجود ہیں سیکیورٹی فورسز کے بجٹ میں سو گنا اظافہ کرنے کی گنجائش موجود ہیں، چاند پر سیٹلائٹس بھیجے جا رہے ہیں لیکن تعلیمی اداروں کے لیے فنڈز نہیں۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کے تنخواہوں کی بندش کے چار ماہ سے زاہد عرصہ گزرنے کے با وجود ان مشکل حالات میں اساتذہِ کرام نے متواتر کلاسز لیں اپنا فرض بخوبی انجام دیا ہم انھیں داد پیش کرتے ہیں اور یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد جامعہ کے دیگر ملازمین سمیت اساتذہِ کرام کی تنخواہیں بحال کی جائیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.