بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اوتھل زون کے زیر اہتمام “عہد حاضر میں طلباء سیاست اور بلوچ قومی جدوجہد” کے موضوع پر اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا جس میں مرکزی چیئرمین ظریف رند نے لیڈآف دی۔

رپورٹ: سنگت زکریا شاہوانی، پریس سیکریٹری اوتھل زون

بی ایس او اوتھل زون کے زیر اہتمام لسبیلہ یونیورسٹی آف واٹر، ایگریکلچر اینڈ میرین سائنسز میں ہفتہ وار سرکل کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے، 20 نومبر بروز جمعہ کو عہد حاضر میں طلباء سیاست اور بلوچ قومی جدوجہد کے موضوع پر بی ایس او کے مرکزی چیئرمین ظریف رند کے زیرِصدارت اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیاگیا۔

اسٹڈی سرکل کی کاروائی کا آغاز بلوچ قومی شہداء کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کے بعد ہوا۔

صدر مجلس نے بالا عنوان پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ طلباء آج اپنے ہی اداروں میں انتہائی گھٹن زدہ ماحول اور کٹھن حالات سے دوچار ہیں۔ بلوچ طلباء ایک سنہری ماضی رکھتا ہے وہیں دوسری طرف آج کے بحرانوں میں بھی ماضی کا کلیدی کردار ہے۔

مزید بحث کرتے ہوئے کہا کہ طلباء جماعتیں جن میں ہمیشہ بی ایس او کا نام بلند و بالا رہا ہے، تاریخی تلخیوں اور پر پیچ راستوں سے ہو کر بلوچ قوم کے لیے امید کے دروازے کھول دیئے تھے۔

اس حقیقت کے باوجود جب اس کیڈر ساز ادارے سے فارغ التحصیل جو کھیپ تیار ہوئی جن کے ذمے بلوچ قومی جدوجہد کا بوجھ آیا، ایک غیر منصفانہ رویہ رکھتے ہوئے اسی کیڈر ساز ادارے کو تقسیم در تقسیم کا شکار بنا دیا۔ اور جن پر ہر مظلوم و محکوم بلوچ اپنی امید لگائے بیٹھا تھا، لیڈرشپ ان امیدوں کے برعکس نکلے جو کہ ایک تلخ حقیقت ہے۔

آج بلوچ قومی جدوجہد میں متحرک قوتوں کو چاہیئے کہ معروض کے مطابق اہم فیصلے لیں اور ان پر دیدہ دلیری سے عمل پیرا ہوں۔ کیونکہ عہد ایک بار پھر کروٹ لے رہا ہے جہاں صحیح فیصلے روشن مستقبل کا تعین کریں گی اور غلط فیصلے مزید دو قدم پیچھے لے جائیں گی جہاں سے واپسی کا سفر انتہائی طویل اور کٹھن ہو جاتا ہے۔

لہذا اپنی قومی سوال کا ادراک کرنا چاہئے اور طلباء جو کہ ہمیشہ پہلی اینٹ کی اہمیت رکھتی ہے اپنے آپ میں پک کر مضبوط ہونا ہے تاکہ کل کو اپنی آواز کے ساتھ دس اور آواز ملا سکیں۔

آخر میں طلبہ کی آپس میں اتحاد، تنظیم اور شعوری جدوجہد کو آگے بڑھانے پر زور دیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.