محنت کش خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے ملک بھر میں منعقد ہونے والے ‘عورت مارچ’ میں شریک ہو کر سماجی جبر کے شکار خواتین کی جدوجہد اور بیداری مہم کو توانا کرینگے. بی ایس او

رپورٹ: بی ایس او, کراچی زون

آٹھ مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے مناسبت سے کراچی میں عورت مارچ کے متعلق مختلف تنظیموں کے وفود نے مارچ کی آرگنائزنگ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد کیا جس میں مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی خواتین کے ساتھ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے دروشم بلوچ کی سرپرستی میں وفد نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں عورت مارچ کے متعلق مختلف ایجنڈوں پر بحث کے بعد اہم فیصلے لئے گئے جس میں عورتوں کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے عورتوں کو موبالائز کرنا، مارچ کا جائے وقوعہ اور وقت مقرر کرنے کے ساتھ ساتھ عورتوں کے تحفظ اور حقوق کیلئے اہم مطالبات پیش کیئے گئے جن میں مندرجہ ذیل مطالبات سرفہرست تھے

خواتین اور دیگر اقلیتوں کے خلاف پدرشاہانہ و ریاستی جبر کا مکمل خاتمہ۔
تولیدی انصاف کا مطالبہ۔
محنت کشوں کے حقوق اور ہراسمنٹ کے خلاف 2010 کا پروٹیکشن ایکٹ برائے خواتین کو نافذ کرنے کا مطالبہ شامل رہا۔

جبکہ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے مؤقف رکھتے ہوئے بلوچ خواتین کو درپیش دیگر اہم مندرجہ ذیل مطالبات پیش کیئے گئے

جامعہ بلوچستان میں ہراسمنٹ میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزائیں اور ایسے مجرموں کی تعلیمی اداروں سے مکمل بیخ کنی کرنا.
بلوچ خواتین کی اغواء کاریوں کی مکمل روک تھام اور تحفظ کو یقینی بنانا.
بلوچ طالبات کو درپیش سماجی و ثقافتی رکاوٹیں دور کرنا.
غیرت کے نام پر عورتوں کے قتل عام کی روک تھام اور جبری شادی پر پابندی کے مطالبات شامل رہے۔

عورت مارچ کی آگنائزنگ کمیٹی کی جانب سے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کو یقین دہانی کرائی گئی کہ بی ایس او کی جانب سے پیش کردہ مطالبات کو ترجیح دیتے ہوئے بلوچ خواتین کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائیگا۔

علاوہ ازیں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن محنت کش خواتین کے عالمی دن کی بنیادی اساس و اہمیت کو آج کے عہد کی خواتین تک مکمل آگہی و شعور بیدار کرنے کو اولین ترجیح میں رکھتی ہے اور آٹھ مارچ کو ان عظیم خواتین کو خراج تحسین پیش کرے گی جنہوں نے خواتین کے حقوق, مردوں کے برابر ملازمت و تنخواہ کا حق, ووٹ کا حق, بہتر ورکنگ کنڈیشن اور دیگر اہم حاصلات جو قربانیاں دیکر حاصل کیں. آج کی عہد کی خواتین کو لگ بگ ویسے ہی مشکلات کے ساتھ دیگر سماجی جبر کا سامنا ہے جس کیلئے خواتین میں شعور و آگہی پھیلانا بی ایس او اپنا تاریخی فرض سمجھتی ہے. اس لیئے عورت مارچ میں شریک ہو کر خواتین کے مسائل کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا جائے گا

Leave a Reply

Your email address will not be published.