بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اوتھل زون کا آن لاٸن اجلاس، تنظیمی پروگرام پر سیر حاصل گفتگو، تعلیمی ادارے کھلنے پر تنظیم کاری تیز کرنے کا فیصلہ۔

رپورٹ: بی ایس او، اتھل زون

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اوتھل زون کا آن لاٸن اجلاس منعقد کیا گیا جس کا آغاز 8 اگست کے شہیدوں کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے کی گٸی۔

اجلاس میں بی ایس او کے مرکزی چیٸرمین واجہ ظریف رند نے کہا کہ آج بلوچستان اور بلوچ سماج بہت بھیانک قسم کے بحرانات کا شکار ہے، ان بحرانوں میں سیاسی، سماجی، معاشی اور انٹلیکچوٸل بحرانات بھی بلوچ قوم کو درپیش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ سماج کی پستی کے سبب مخالف قوتوں کا پروپیگنڈا اور قوم دشمنی تمام تر سماجی پرتوں تک سرائیت کر چکا ہے اور مفلوک الحال عوام سراسیمگی کی کیفیت میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ ایسے میں بلوچ نوجوانوں پر زمہ داریاں مزید بڑھ جاتی ہیں کہ وہ اپنے محکوم راج اور قومی حق حاکمیت پانے کےلیے خود کو تیار کریں۔ اور یہ تیاری بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناٸزیشن کے پلیٹ فارم سے ہی تکمیل پا سکتی ہے۔
اس وقت دنیا بھر ایک انارکی کی سی کیفیت میں مبتلا ہے، ورلڈ آرڈر تنزل کا شکار ہو کر صرف اور صرف طاقت کے گرد گھوم رہا ہے اور طاقتور سامراجی قوتیں اس ضمن میں محکوم اقوام کے دھرتی ماتا اور ان کی سرزمین میں چھپے ذخاٸر اور ان کی آزادیوں کو بڑی بے رحمی سے کچل کر دندھناتے پھر رہے ہیں اور ایسے بلوچ سمیت تمام محکوم اقوام کےلیے نظریاتی سیاسی تنظیم و اداروں کا ہونا لازمی امر ہے۔

انہی قوم دوست اور انقلابی نظریات سے لیس ہو کر بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناٸزیشن بلوچ نوجوانوں کی نظریاتی تربیت کرکے انہیں ایک منظم لڑی میں پرو رہی ہے تاکہ آنے والے وقتوں میں قوم کو ان مجموعی بحرانات سے نکالنے کےلیے نظریاتی کیڈرز کی ایک ٹیم تیار کی جاسکے جو مصلحت پسندی، موقع پرستی اور انتہا پسندی سے بالاتر ہو کر اپنے قومی فراٸض سرانجام دے سکیں۔

مزید براں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لمز یونیورسٹی اوتھل کے کھلنے پر تنظیمی سرگرمیاں تیز کر کے نیشنل اسکول کے حوالے سے تیاریاں کی جاٸیں گی اور تنظیم کاری کے عمل کو وسعت دی جاٸے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.