بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل اسلام آباد کی طرف سے ایک روزہ کلاسس کے بائیکاٹ کی حمایت کرتے ہے. مرکزی ترجمان

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ حفیظ بلوچ جو کہ قائداعظم یونیورسٹی کے سکالر ہے، ان کی بحفاظت بازیابی کیلیے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں. اس اثنا میں 21 مارچ کو ملگ گیر ہڑتال کی کال میں بھی ہماری پوری حمایت حاصل رہے گی. 21 مارچ کو ملک کے تمام تعلیمی اداروں میں ایک روزہ احتجاجی بائیکاٹ کی حمایت کرتے ہیں۔

مرکزی ترجمان نے تمام تر ممبران کیلیے اعلامیہ جاری کیا کہ وہ 21 مارچ کو ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں کلاسس سے احتجاجی بائیکاٹ کریں. ممبران اپنے اداروں میں بلوچ طلبا کے مسائل کے حوالے سے ایک شعوری عمل کا حصہ بن کر انہیں اجاگر کریں. احتجاج کو پرامن طریقے سے کرنے میں تنظیمی دوست متحرک رہے۔

مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں مذید کہا کہ بلوچستان میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر سنجیدہ سیاسی عمل کی ضرورت ہے. طلبا پر آئے روز سڑکوں پر ڈنڈے برسائے جاتے ہیں، اور مہینوں وہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا کرنے پر مجبور ہیں. ایسے میں حکومتی ہٹ دھرمی ناقابل فراموش ہے. بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلوچ طالب علموں پر جبر کی ہر سطح پر مخالفت کرتی ہے، اور اپنے ساتھی طالب علموں کے ساتھ کھڑی ہے. حفیظ بلوچ اور دیگر طلبا کی بحفاظت بازیابی جلد سے بیشتر یقینی بنائی جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.