بی ایس او کے مرکزی وائس چیئرمین جیٸند بلوچ کی حق دو تحریک کے گرفتار رہنما واجہ حسین واڈیلہ و دیگر سیاسی اسیران سے ملاقات

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی وائس چیئرمین جیئند بلوچ کی سربراہی میں بی ایس او کے مرکزی قاٸدین کا حق دو تحریک کے گرفتار سیاسی اسیران سے ملاقات کی۔ میں واجہ حسین واڈیلہ، یعقوب جو سکی، حفیظ کیا زئی سمیت باقی گرفتار سیاسی کارکنان بھی شامل تھے۔

بی ایس او کے وائس چیئرمین جیئند بلوچ نے اس موقع پر گوادر تحریک کو منظم رکھنے اور بلوچ محنت کش عوام کی رہنمائی پر اسیران کو خراج تحسین پیش کیا، اور کہا کہ حق کی لڑائی میں ہمیشہ سامراج تشدد کی راہ اپناتا رہا ہے مگر اسے کبھی کامیابی حاصل نہیں ہوئی، لیکن عوامی تحریک ہر گزرتے وقت کے ساتھ مضبوط ہوتی ہے اور اپنے حقوق چھین لاتی ہے۔

اس موقع پر واجہ حسین واڈیلہ نے کہا کہ ہم پہلے بھی پرامن احتجاج کر رہے تھے اب بھی پرامن احتجاج کریں گے تاریخ کے پنوں میں لکھا جائے گا کہ حق دو تحریک پر کریک ڈاؤن نے عوام کو توانائی بخشی وہ مزید متحرک ہوئے اور عوام نے اس پورے دورانیے میں پرامن رہ کر مزاحمت کی ایک نئی تاریخ رقم کی۔

لیکن یہ سرکاری کارندے چاہے وہ پولیس کی شکل میں ہوں یا ایف سی کی شکل میں ہو وہ ڈنڈہ مار گروہ کا کردار نبھا رہے تھے باقاعدہ عوام کو جسمانی نقصانات کے ساتھ ساتھ مالی نقصان بھی دیا گیا۔ خواتین اور بچوں کو بھی زد و کوب کیا گیا لیکن ہمیں زد و کوب کرنے اور زندان میں پھینکنے سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے ہمارے مطالبات آج بھی غیر قانونی ٹرالنگ، لاپتہ افراد کی بازیابی اور منشیات کے خلاف ہے، ہم اپنے مطالبات سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گے۔

بی ایس او کے ساتھیوں نے ان کو ہر ممکن مدد دینے کی یقین دہانی کرائی ان گرفتار اسیران سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوامی تحریک ہے اور عوامی تحریکیں ختم نہیں ہوتیں بلکہ ایسے کریک ڈاؤن سے ان کو مزید توانائی و شکتی ملتی ہے اور وہ آگے جاکر انقلاب کو ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اور گوادر کے محنت کش عوام کی منظم تحریک انقلاب کی ایک چنگاری ہے جو انقلاب کی آگ بلوچستان بھر میں پھیلانے میں کافی حد تک کامیاب ہوئی ہے، بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عوام نے خود اپنی رہنمائی کی ہے اور یہ شعوری بڑھوتری مزید سیاسی تحاریک کا باعث بنے گی۔ اس موقع پر بار کونسل کی اقابرین بھی موجود تھے، آخر میں ساتھیوں نے عوام کو متحرک رہنے اور اپنی جدوجہد برقرار رکھنے کا پیغام دیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.