وڈھ زون کا جنرل باڈی اجلاس شاہجہاں بلوچ صدر جبکہ درویش بلوچ جنرل سیکرٹری منتخب۔

رپورٹ: پریس سیکریٹری وڈھ زون

جنرل باڈی اجلاس زیر صدارت زونل صدر آصف بلوچ منعقد ہوا جبکہ مہمان خاص مرکزی سیکریٹری جنرل اورنگزیب بلوچ  اور اعزازی مہمانوں میں مرکزی سیکریٹری اطلاعات فرید مینگل، مرکزی جونیئر جوائنٹ سیکریٹری شیرباز بلوچ، ، سینٹرل کمیٹی ممبر کامریڈ وہید انجم شامل رہے۔ اجلاس کے ایجنڈاز میں تعارفی نشست، زونل کارکردگی رپورٹ، عالمی و علاقائی تناظر، تنظیمی امور، تنقید برائے تعمیر اور کابینہ کے ایجنڈاز زیر بحث رہے ۔

اجلاس کا باقاعدہ آغاز دنیا کے تمام انقلابی مزاحمت کار و شہداء بلوچستان کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے کیا گیا۔

ملکی و عالمی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ساتھیوں نے کہا کہ اِس وقت سامراجی طاقتیں پوری دنیا میں اڈے قائم کر رہی ہیں اور جنگوں کے تمام ذریعے اپنے مفادات کے حصول کیلئے استعمال کررہی ہے۔
سامراجی جنگ کا عالمی خانہ جنگی میں تبدیل ہونا ایک ضروری امر ہوچکا ہے۔  جس سے محکوم طبقوں اور محکوم قوموں کی نجات کا معاملہ عالمی مسئلہ بن چکا ہے اگر سامراجی ریاستیں ایک دوسرے کے خلاف  استحصال پر مبنی اتحاد بنا رہی ہیں، تو دوسری طرف انقلابیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ سرمایہ داری کے اس بحرانی عہد کی ضرورتوں کو سمجھتے ہوئے وسیع تر قومی مفادات میں آپسی تحریکی اشتراک کو بڑھاتے ہوئے سامراج پر کاری ضرب لگائیں۔

بلوچستان اِس وقت براہ راست نوآبادیاتی و عالمی استعماری غاصبوں کے محاصرے میں ہے امریکی اور چینی نواز پاکستانی اور قومی دلّالوں نے بلوچ وسائل  کی لوٹ ماری کو ہوا دے کر وطن دشمنی اور سامراج دوستی کی تاریخ رقم کردی ہے۔ آج جو بھی شخص قوم کے خلاف برسرِ پیکار ہے جن کو رہتی دنیا تک مؤرخ سیاہ کردار کی حیثیت سے یاد کرے گا۔
انہی ریاستی گروہوں میں سے ایک “ڈیتھ اسکواڈ” ہے جس نے بارکھان، خضدار، وڈھ، تربت، پنجگور سمیت بلوچستان بھر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا ہے،جس کے خلاف نہ صرف بلوچستان کی سطح پر سیاسی مزاحمت کی ضرورت ہے بلکہ بلوچستان میں عوامی سطح پر ڈیتھ سکواڈز کے خلاف تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ عوامی تحریک کا احاطہ بڑھاتے ہوئے اس کی ڈیمانڈز کو مذید پختگی حاصل کرنی ہوگی، جو کہ بلوچ تحریک میں اہم بڑھوتری کا باعث بنے گی۔

مزید برآں تنظیمی امور کے ایجنڈے پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ ان حالات میں ایک انقلابی تنظیم و انقلابی پارٹی ہی تمام تر قومی محکومیت و قومی جبر کو جڑ سے ختم کرسکتی ہے۔ بغیر کسی انقلابی تنظیم و پارٹی کے قومی جبر کے خلاف مزاحمت کرنا مشکل ہے اس تمام تر قومی محکومیت کو سمجھ کر نوجوانوں کو اپنی راہ اور طریقہ کار کا انتخاب کرنا ہوگا۔ جو انہیں مستقبل قریب میں اٹھنے والی عوامی تحریکوں میں رہنما کردار نبھانے کے قابل بنائے گا۔

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن قومی محکومی، سامراجی جنگ اور سیاسی، معاشی و ثقافتی آذادی کو اپنا نصب العین سمجھتی ہے اور اپنے کیڈرز کی شعوری نشوونما کےلیے کوشاں ہے۔ یہی وہ قومی تنظیم ہے جو شروع دن سے ریاستی جبر و تشدد کے سامنے ایک سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہے اس ادارے کے کیڈر سازی کے عمل کو جمود کا شکار بنانے کےلیے اور بلوچ سماج کو انقلابی تنظیم و انقلابی کیڈرز سے محروم رکھنے کے لیے مختلف ادوار میں مختلف قسم کی اندرونی و بیرونی رد انقلاب قوتیں حملہ آور ہوتی رہی ہیں، مگر انہیں ہمیشہ ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ آج ایک بار پھر بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اپنے کیڈر سازی کے عمل کو تیزی سے ترقی و بڑھاوا دے رہی ہے۔

اجلاس میں مذید تنظیمی امور، سابقہ زونل کارکردگی رپورٹ، تنقیدی نشست پر سیر حاصل بحث کی گئی۔ آئندہ کے لائحہ عمل کے ایجنڈے میں الیکشن کمیشن تشکیل دے کر باقاعدہ طور پر جنرل باڈی اجلاس نے نئی کابینہ کا انتخاب کیا۔ جس میں سنگت شاہ جہان بلوچ زونل صدر، سنگت ناصر عفان بلوچ سینئر نائب صدر، کامریڈ منظور بلوچ جونئیر نائب صدر، محمد جان درویش جنرل سیکریٹری، سنگت نور الاسلام بلوچ سینئر جوائنٹ سیکریٹری، کامریڈ حذیفہ بلوچ جونئیر جوائنٹ سیکریٹری اور آصف نور بلوچ انفارمیشن سیکریٹری منتخب ہوئے۔

آخر میں مرکزی سیکریٹری جنرل اورنگزیب بلوچ نے نومنتخب کابینہ سے حلف لیتے ہوئے باقاعدہ اجلاس کا اختتام کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.