بارکھان گرلز کالج کی طالبات کو تعلیمی سہولیات نہ دینا بچیوں کی تعلیم پر براہِ راست قدغن لگانے کے مترادف ہے: بی ایس او

مرکزی ترجمان : بی ایس او

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگناٸزیشن کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں تعلیمی سرگرمیوں پر بارہا قدغن لگا کر بلوچ نوجوانوں کی تعلیمی و شعوری بڑھوتری کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ افغانستان میں بچیوں کی تعلیم پر طالبان رجیم نے براہ راست پابندی عاٸد کی ہوٸی ہے لیکن دوسری طرف بلوچ وطن پر یہ پالیسیاں پوشیدہ طور پر اپناٸی جارہی ہیں اور بلوچ طالبات کو تعلیم سے دور رکھنے کی بھرپور کاوشیں ہو رہی ہیں۔

مرکزی ترجمان نے کہا کہ بارکھان میں گرلز ڈگری کالج کی طالبات بنیادی سہولیات کےلیے سراپا احتجاج ہیں انہیں علم حاصل کرنے اور آگے بڑھنے کےلیے بنیادی سہولیات تک میسر نہیں، احتجاجوں اور اپیلوں کے باوجود انہیں ابھی تک بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔ جو پسِ پردہ طالبانی ماٸنڈ سیٹ اور پالیسیز کے تحت بلوچ بچیوں کو تعلیم سے دور رکھنے کی ایک منظم سازش ہے۔

بارکھان کالج کی طالبات پچھلے چار دنوں سے اپنے بنیادی حقوق کےلیے پرامن احتجاج کررہی ہیں، مگر حکومت کی طرف سے کوئی پیشرفت دیکھنے میں نہیں آ رہی، بلکہ طالبات کو مسلسل ہراساں کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ گرلز ڈگری کالج بارکھان میں طالبات کو نہ فیمیل اسٹاف میسر ہے اور نہ ہی ٹرانسپورٹ سمیت دیگر بنیادی سہولیات میسر ہیں۔ بی ایس او حکام بالا سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ بارکھان گرلز ڈگری کالج کی طالبات کو فوری طور پر بنیادی سہولیات فراہم کی جاٸیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.