بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن مستونگ زون کی جانب سے “تنظیم اور علاقائی صورت حال” پر اسٹڈی سرکل

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن مستونگ زون کا 19 مئی بروز اتوار کو ” تنظیم اور علاقائی صورت حال” پر اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا۔ سرکل کا آغاز شہدائے بلوچستان و دنیا کے تمام محکوم انقلابیوں کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے کیا گیا۔

ساتھیوں نے کہا کہ تنظیم سادہ الفاظ میں افراد کا کسی خاص مقصد اور مفادات کے گرد جڑت ہوتی ہے اپنے مقصد اور مفاد کے گرد تنظیم کی مختلف صورتیں ابھرتی ہیں اور مقاصد کے حصول کے لیے عمل کرنا جسے سیاسی زبان میں حکمت عملی کہا جاسکتا ہے، بھی ترتیب پاتی ہے مقصد کا تعین اور حکمت عملی کی ترتیب کے ساتھ تنظیم اپنے اندر ایک ثقافت بھی پروان چڑھاتی ہے جو ہمہ وقت اس کے ممبران اور سماج پر بالعموم اثرانداز ہوتی ہے بقول ٹراٹسکی”تنظیم سب سے پہلے نظریہ، پھر حکمت عملی اور اس کے بعد طریقہ کار ہوتی ہے”

تنظیم کیڈر کی صورت میں ہمہ وقت زمین پر موجود رہتی ہے تنظیمی کیڈر نہ صرف رہنما ہوتا ہے جو عوامی رائے اور خواہش کو ایک بیانیہ دیتا ہے بلکہ وہ ایک سائنسدان بھی ہوتا ہے جو آج پر گہری نظر رکھتے ہوئے مستقبل کا تناظر بھی بناتا ہے اس لیے وہ ایک ہی وقت میں سماج کے ساتھ بھی ہوتا ہے اور سماج سے ایک قدم آگے بھی اسی جدلیات کے گرد کامیاب انقلاب کا عمل تشکیل پاتا ہے جو بذاتِ خود ایک طویل پریکٹس کا متقاضی ہوتا ہے

کیڈر سیاسی جدلیات کی عملی شکل ہوتا ہے اسے ہمہ وقت بلاخوف و خطر ہونا ہے اور محتاط بھی وہ جرات مندانہ فیصلے لے کر آگے بڑھنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہو اور اتنی ہی جرات کے ساتھ پیچھے ہٹنے کا مشکل فیصلہ بھی لےسکتا ہو وہ اتنا حساس ہو کہ ہر معمولی نا انصافی اس کی روح کو چھلنی کر دے مگر اتنا ہی مضبوط بھی کہ بڑے سے بڑا حادثہ بھی اس کے فیصلوں پر اثر انداز نہ ہوسکے۔ اس کا مقصد ایک کامیاب انقلاب ہے جو تمام جذبات کا نقطہ اتصال ہوتا ہے اور راستہ حقیقت کا تجزیہ جہاں ذاتی و گروہی مفاد کی کوئی حیثیت نہیں رہتی

اسٹڈی سرکل کے دوسرے پہلو “موجودہ علاقائی صورت حال” کو دوستوں نے مدنظر رکھتے ہوئے کہا کہ تعلیم، صحت، سیاست، معیشت اور امن سے متعلق ادارے مفلوج ہو چکے ہیں۔ اگر کوئی ریاست انسانی بنیادی ضروریات و آزادی سلب کرے تو اس ریاست سے محبت مشکوک ہو جاتی ہے۔

ان حالات میں اب باشعور ساتھیوں کا یہ فرض بنتا ہے کہ ان مسلط شدہ بحرانوں کا سامنا کرنے کےلیے اپنی مدد آپ کے تحت انقلابی جدوجہد کو منزل مقصود تک جاری رکھیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.