شہید سکندر یونیورسٹی خضدار کو محکمہ صحت کے حوالہ کرنے کی سفارشات حکمرانوں کی تعلیم دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہے، جو کسی صورت برداشت نہیں: عمران بلوچ

پریس ریلیز؛ بی ایس او، خضدار زون 

بی ایس او خضدار زون کے آرگناٸزر عمران بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکمران بلوچ قوم کو سوچے سمجھے مصوبے کے تحت تعلیم سے دور رکھنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ تمام تر حربے استعمال کر رہے ہیں۔

شہید سکندر یونیورسٹی کے متعلق حالیہ سفارشاتی نوٹیفکیشن کے متعلق بی ایس او کے زونل آرگناٸزر نے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ موجودہ حکمرانوں کو بلوچستان میں تعلیمی اداروں اور بلوچ طلبا کے ساتھ کیا دشمنی ہے، وہ آٸے روز ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت طلبا کے لیے تعلیمی اداروں میں مساٸل پیدا کرکے انہیں تعلیم سے دور رکھنے کی سازشیں رچاٸے پھر رہے ہیں جس کی واضح مثال بہا الدین ذکریا یونیورسٹی کے طلبا کی عدم معاونت، بی ایم سی کے طلبا کو باربار احتجاج پر مجبور کرنا، شہید سکندر یونیورسٹی کو بار بار بند کرنے کی کوششیں اور وڈھ یونیورسٹی کی تعمیر میں مسلسل تاخیر اور  عدم دلچسپی ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا موجودہ حکومت نے اپنی تمام تر مشینری بلوچ کشی اور تعلیم دشمنی پر لگاٸی ہوٸی ہے۔ لیکن ہم ایک بات واضح اور برملا کہنا چاہتے ہیں کہ ہم  اپنے تعلیمی اداروں اور علم کے حصول پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

شہید سکندر یونیورسٹی خضدار جیسے اداروں کی ضرورت بلوچستان کے ہر ضلع میں ہے لیکن افسوس کہ موجودہ حکومت مزید ادارے تعمیر کرنے کی بجاٸے موجودہ اداروں کو ہی بند کرنے اور ختم کرنے پر تلی ہوٸی ہے جس کی ہم ہر گز اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارا روشن مستقبل ان ہی تعلیمی اداروں سے وابسطہ ہے ہم اپنے مسقبل کو موجودہ تعلیم دشمن حکمرانوں کو مسمار نہیں کرنے دیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.