بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، شال زون کا اجلاس جامعہ بلوچستان میں منعقد ہوا۔ 27 نومبر کو ‘طلبہ طاقت بحالی مارچ” کی حکمت عملی اور زمہ داریوں کا تعین کیا گیا جبکہ یکم دسمبر کو زونل جنرل باڈی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ بھی لیا گیا۔

رپورٹ: رضوانہ بلوچ، انفارمیشن سیکریٹری شال زون، بی ایس او

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شال زون کا زونل اجلاس جامعہ بلوچستان میں11 نومبر بروز بدھ زیر صدارت زونل آرگنائزر حسیب بلوچ منعقد ہوا جس کے مہمان خصوصی مرکزی سیکریٹری اطلاعات اورنگزیب بلوچ تھے۔ اجلاس میں تعارفی نشست، موجودہ علاقائی و عالمی تناظر، تنظیمی امور سمیت آئیندہ کا لائحہ عمل میں ‘طلبہ قوت بحالی مارچ’، شال زون کی جنرل باڈی اجلاس اور دیگر ایجنڈے زیر بحث رہے اور اہم فیصلہ جات لیے گئے۔

اجلاس نے عالمی و علاقائی صورت حال پر سیر حاصل بحث کرتے ہوئے کہا کہ آج سرمایہ دارانہ دنیا ایک بہت ہی بڑی معاشی بحران کا شکار ہے جبکہ سرمایہ دارانہ ریاستیں زیادہ سے زیادہ منڈیوں پر رسائی کی دوڈ میں محاز آراء ہیں۔ طاقت کی اس لڑائی میں بڑی قوتیں ایک دوسرے کے خلاف عسکری اور سٹریٹیجک محازوں پر بھرپور زور آزمائی کر رہی ہیں اور اس چپقلش میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ عالمی قوتوں کی رسہ کشی میں محکوم اقوام اور محنتکش عوام کی استحصال میں اصافہ بڑھتا جا رہا ہے جس سے محکوم عوام کی چیلنجز مزید پیچیدہ ہوتی ہوئی بڑھ رہی ہیں۔

اجلاس کے بحث میں کہا گیا کہ بلوچ سرزمین کی اسٹریٹجک حیثیت نے اسے عالمی آکاڈے کا مرکز بنا دیا ہے اور سبھی طاقتوں کی نظریں بلوچ دھرتی پر لگی ہوئی ہیں جبکہ اس دھرتی کے باسیوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اور اپنی دھرتی پر بلوچ قوم عدم تحفظ اور افلاس کی زندگی گزارنے پر مجبور کر دی گئی ہے۔

اجلاس نے مزید کہا کہ موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ضروری ہے کہ بلوچ قوم اپنے اندر قائدانہ صلاحیت پیدا کرتے ہوئے متحد اور متحرک ہو جائے تاکہ نئے دور کی چیلنجوں پر قابو پایا جا سکے۔ اس کے لئے ضروری ہیکہ سیاسی و سماجی علم کی درسگاہ بی ایس او کو فعال، مضبوط اور منظم کیا جائے جس سے قیادت کی بحران پر قابو پا کر انقلابی قیادت پیدا کی جائے۔
اسی فکر کے پیش نظر بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی قیادت اپنی تاریخی فرض نبھاتے ہوئے کیمپسز کے اندر اسٹوڈنٹس کی فکری و سیاسی تربیت پر مکمل توجہ مرکوز کر چکی ہے اور جہدمسلسل کے فلسفے کے تحت سرگرم عمل ہے۔

زونل اجلاس نے کہا کہ بی ایس او کی قیادت نے 27 نومبر کو کوئٹہ کے مقام پر “طلباء طاقت بحالی مارچ” کا تاریخ ساز فیصلہ کر کہ تمام طلباء کے ارمانوں کی جراتمندانہ ترجمانی کی ہے اور یہ مارچ طلبہ سیاست میں سنگ میل ثابت ہوگی۔ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن 27 نومبر کے طلبہ مارچ میں تمام ترقی پسند طلباء قوتوں کے ساتھ مل کر طلباء سیاست اور طلباء قوت کی بحالی کا پرچم بلند کریگی۔

اس کے ساتھ اجلاس نے یکم دسمبر کو شال زون کے جنرل باڈی سمیت دیگر اہم فیصلہ جات لیے۔ اور آخر میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی سب دوستوں نے بی ایس او کی نظریاتی پروگرام کو تھامے منزل مقصود کی جانب بڑھنے کا عزم کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.