عطا شاد ڈگری کالج تربت کے طلباء کو درپیش مسائل کے پیش نظر زیر تعلیم طلباء کا ایک اہم اجلاس زیر صدارت سنگت یاور بلوچ عطا شاد ڈگری کالج تربت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈگری کالج کے مسائل زیر بحث لائے گئے اور ان مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے جامعہ حکمت عملی ترتیب دی گئی۔

رپورٹ: طلبہ ایکشن کمیٹی، ڈگری کالج تربت

عطا شاد ڈگری کالج تربت کے طلباء کو درپیش مسائل کے پیش نظر زیر تعلیم طلباء کا ایک اہم اجلاس زیر صدارت سنگت یاور بلوچ عطا شاد ڈگری کالج تربت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈگری کالج کے مسائل زیر بحث لائے گئے اور ان مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے جامعہ حکمت عملی ترتیب دی گئی۔

اجلاس میں عطا شاد ڈگری کالج طلباء سمیت بی ایس او کے ساتھیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور یہ فیصلہ لیا گیا کہ کالج کے اندر طلباء کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنے کے لیئے ساتھیوں نے اتفاق کرتے ہوئے طلباء ایکش کمیٹی کے نام سے ایک کمیٹی تشکیل دی۔  جو بلا غرض، مفادات، خوف اور لالچ کے طلباء کے حقوق کی خاطر جدوجہد کریگی اور طلباء کو منظم کرنے کے لیے کردار ادا کی جائے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سوشل میڈیا سمیت ہر پلیٹ فارم پر ڈگری کالج کی ہاسٹل کی مسلسل بندش کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی جائے گی۔ اور ہاسٹل کی دوبارہ بحالی کے لئے عملی جدوجہد کی جائے گی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یاور بلوچ نے کہا کہ طلباء تنظیموں کے ساتھیوں پر یہ زمہ واری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے ذاتی و گروہی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر قومی مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے مشترکہ پلیٹ فارم پر یکجاہ ہوکر عملی میدان میں کردار کریں۔

انھوں نے کہا کہ مکران سمیت بلوچستان بھر میں تعلیمی صورتحال کی زبوں حالی ہماری ایک نسل کو تباہی سے دوچار کر دے گی۔ جدید دور کے اندر حکمران ہمیں بنیادی انسانی ضروریات کے مطابق بنیادی حقوق دینے سے انکاری ہیں۔

انھوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں طلباء سیاست پر قدغن لگا کر بالادست طاقتیں طلباء کی آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔ اور اس کے ساتھ ساتھ نظریاتی ، فکری سیاست کو بحرانی صورتحال سے دوچار کرانا چاہتی ہیں۔ طلباء سیاست سمیت تعلیمی اداروں میں طلباء یونین کی بحالی کے لئے جدوجہد جاری رہیگی۔

اجلاس نے مطالبہ کیا کہ درج ذیل ڈیمانڈز کو فوری طور پر پورا کیا جائے اور طلبا کے خدشات کو دور کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے ڈیمانڈز پر غور و فکر نہیں کیا گیا تو ہم جلد اپنی میٹنگ بُلا کر مشترکہ طور پر دیگر طلبہ تنظیموں کے ساتھ مل کر آئندہ لائحہ عمل واضح کریں گے۔

نمبر1۔ ری ایڈمیشن کے نام پر طلبہ سے فیس وصولی بند کیا جائے اور طلبہ سے لئے گئے فیس واپس کر دیے جائیں۔

نمبر2۔ دور دراز کے علاقوں کے طلبا رہائشی مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے ہاسٹل فوری طور پر کھولے جائیں اور میرٹ کی بنیاد پر کمرے الاٹ کئے جائیں۔

نمبر3۔ بی ایس کے طلبا کو تمام تر سہولیات سے فراہم کئے جائیں اور انہیں جدید تعلیمی سہولیات سے آراستہ کیا جائے۔

نمبر4۔ اسٹوڈنٹس مسلسل اعتراضات کر رہے ہیں کہ آل پاکستان ٹور میں بے ضابطگیاں ہوئی ہیں اور میرٹ کی پامالی ہوئی ہے۔ ان اعتراضات کو مد نظر رکھتے ہوئے طلباء کے اعتراضات کو زیر بحث لایا جائے اور آئندہ مستقبل میں اس طرح کی بےضابطگیوں کو ختم کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.