تربت زون: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، جامعہ تربت یونٹ کے زیراہتمام بدھ کے روز “بلوچ قومی تحریک و عہدِ حاضر” کے موضوع پر اسٹڈی سرکل منعقد کیا گیا جس پر مرکزی سینئیر جوائنٹ سیکریٹری جیئند بلوچ نے لیڈ آف دی جبکہ سرکل کی کاروائی یونٹ سیکریٹری قادر بخش بلوچ نے چلائی۔

رپورٹ: جامعہ تربت یونٹ، بی ایس او

جامعہ تربت یونیورسٹی کا اسٹڈی سرکل بمورخہ 10 نومبر بروز بدھ ‘بلوچ قومی تحریک و عہد حاضر’ کے موضوع پر منعقد ہوا جس میں کثیر تعداد میں دوستوں نے شرکت کرکہ موضوع پر تبادلہ خیال کیا۔

جیئند بلوچ نے بلوچ سیاست میں اتار چڑاؤ اور روایتی اور جدید سیاست میں تبدیلی، قومی سیاست کا قیام، سیاست میں عام بلوچ کی قیادت، تاریخی طور پر تنظیموں کا بلوچ قومی تحریک کو تبدیل کرنے میں کردار، قومی جدوجہد کے تجربات اور موجودہ صورتحال تفصیلی بحث رکھی۔

انہوں نے کہا کہ ون یونٹ کے خلاف مسلسل سیاسی محاز پر بلوچ برسرپیکار رہا اور اس عہد نے مدر آرگنائزیشن بی ایس او جیسی تنظیم تشکیل دی جو کہ اسّی کی دہائی میں بلوچ کو عوامی فرنٹ دینے میں مدد گار ثابت ہوئی۔ گوکہ وہ عوامی فرنٹ بعدازاں مفادات کے بھینٹ چھڑ گئی لیکن عوامی فرنٹ کا تجربہ بلوچ کیلئے بے ثمر بھی نہیں تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج پھر سے وہ عہد لوٹ آیا ہے کہ جس میں دنیا بھر میں عوام سیاسی قیادت سے اگے کھڑا ہے۔ سیاسی قیادت کو چاہیئے کہ وہ عوام سے ایک قدم آگے کھڑے ہوکر سیاسی پروگرام دے۔ آج کا بحران صرف اور صرف قیادت کے بحران میں ڈھل چکا ہے لیکن یہ عہد بھی اپنی قیادت تراش لے گا۔ عوام کی ذلت بھری زندگی اور ان کے حقوق پر ڈاکہ زنی راتوں رات قیادت اور فرنٹ تشکیل دے سکتی ہے جس کی مثال دنیا بھر میں مل رہی ہیں۔

بحث کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسی ملک میں “پی ٹی ایم” کا ابھرنا، امریکہ سے افریقہ تک بلیک لائیوز میٹرر موومنٹ اور ہندستان میں کسانوں کی مختلف ہیڈکوارٹرز کی طرف ٹریکٹرز مارچ اور گرد و نواح میں عوامی سرکشیاں نئے اںقلابی ادوار کی پیش خیمہ ہیں۔ بلوچ بھی اسی دنیا کے ساتھ جی رہے ہیں اور یہاں بھی پچھلے کچھ سالوں سے مختلف تحریک اٹھ رہے ہیں مگر بدقسمتی سے روایتی قیادت تحریک کو آدھے راستے سے مایوس کرکے نیست و نابود کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں دوسری تحریک اٹھنے سے پہلے ان نتائج سے خوفزدہ ہوجاتی ہے۔ مگر عوام ان تجربات سے بھرپور اسباق بھی حاصل کر رہے ہیں۔ اس کیفیت میں مستقبل کی رہنمائی کیلئے بی ایس او کا کردار انتہائی اہم ہے۔

انہی تضادات اور پیچیدگیوں کو سمجھنے کیلئے بی ایس او ساتھیوں کی علمی و فکری اور سیاسی و نظریاتی ڈیولپمنٹ اور کیڈرسازی مہم کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اس طرح کے علمی و فکری پروگرامز پے در پے منعقد کی جا رہی ہیں جو کہ عظیم مقصد کی جانب مثبت پیش رفت ہے اور روشن مستقبل کیلئے ضمانت کی کنجی ہے۔

بحث کو سمیٹتے ہوئے ساتھیوں نے اپنی سیاسی و فکری اور نظریاتی تعلیم و تربیت کے انقلابی عمل پر توجہ دینے اور جہد مسلسل کا عہد و پیمان کیا۔ کتاب و قلم سے اپنی دوستی کو مضبوط بنانے اور کتب بینی کلچر کو عام کرنے اور اپنی سیاسی ڈیولپمنٹ کو اولین ترجیح پر لانے کا بھی بھرپور عزم اور عہد کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.