بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن خضدار زون کا زونل اجلاس بروزِ ہفتہ زیرِ صدارت زونل صدر کامریڈ آصف بلوچ منعقد ہوا

رپورٹ: پریس سیکریٹری خضدار زون

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن خضدار زون کا زونل اجلاس بروزِ ہفتہ زیرِ صدارت زونل صدر کامریڈ آصف بلوچ منعقد ہوا۔

اجلاس کا آغاز شہدائے بلوچستان و دنیا بھر کے انقلابیوں کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اور انقلابی گیت سے کیا گیا اجلاس میں بین الاقوامی و علاقائی سیاسی صورتحال، تنظیمی امور ، فائنانس و نیشنل اسکول، تنقیدی نشست اور آئندہ کا لائحہ سمیت مختلف ایجنڈاز زیر بحث رہے۔

بین الاقوامی و علاقائی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ساتھیوں نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں ایک بہت بڑا سیاسی و معاشی بحران ہے جو مسلسل دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے اور اس سیاسی و معاشی بحران کا اثر دنیا میں محکوم اقوام پر زیادہ پڑ رہا ہے۔ ایک طرف معاشی بحران ہے تو دوسری طرف سامراجی طاقتیں جو مسلسل سرمایہ کی بڑھوتری کےلیے دست و گریبان ہیں جن کا آپسی تصادم دنیا میں مختلف اثرات پیدا کر رہا ہے
امریکی لابی اور روس یوکرین تنازعے نے عالمی سیاست و معیشت کے عدم استحکام میں مزید گہرا شگاف پیدا کیا ہے اور یوکرینی عوام کا حق خود ارادیت سامراجی طاقتوں نے غصب کرکے انہیں اپنے مفادات میں گھسیٹ رہی ہیں۔

مزید بات کرتے ہوئے ساتھیوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی سامراج کے آگے چین بھی قدم جما رہا ہے حالیہ سعودی و ایران کے سفارتی تعلقات کی بحالی چین کے مفادات سے جُڑی ہوئی ہے چین اِس خطے میں سرمایہ کاری کےلیے پہلے سے موجود ہے اور امریکہ کو کھٹک رہا ہے لہٰذا امریکہ اپنی پراکسی جنگوں سے چینی توسیع پسندی کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

دوستوں نے کہا کہ آج اِس خطے میں خصوصاً افغانستان میں سامراج نواز گروہ بنیاد پرست قوتوں ہی کے سہارے بنیاد پرست طالبان قیادت کے خلاف داعش کی شکل میں کارروائیاں کراتا ہے تو دوسری جانب طالبان قیادت خود ہی اندرونی اختلافات کا بھی شکار ہے لڑکیوں کی تعلیم ، سیر و تفریح اور پردے کے سخت احکام جاری کرنے کے بعد طالبان قیادت سماجی ارتقا کو دیکھ کر ذہنی کشمکش میں بھی مبتلا ہے اور ایک رائے پر متفق نہیں یقیناً افغان سیکولر عوام کا ابھار ایران اور بلوچستان میں بھی تبدیلی لا سکتا لیکن اِس کےلیے مسلسل انقلابی انرجی کی ضرورت ہوگی۔

علاقائی صوتحال پر بات کرتے ہوئے ساتھیوں نے کہا دوسرے ممالک کی طرح معاشی بحرانات کے اثرات بلوچستان پر بھی ہیں چین اور امریکہ نوآبادیاتی ریاست کے ذریعے بلوچ وسائل کی لوٹ کھسوٹ میں اسے توانائی فراہم کر رہے ہیں اور ریاستی جبر بھی انتہا کو چھو رہا ہے ریاستی اذیت کے ساتھ ساتھ مقامی ریاستی سرداروں کا بلوچ عوام پر مظالم واضح دکھائی دے رہے ہیں۔
بلوچ سماج میں عورت کی سیاسی حیثیت کو ختم کرنے اور ایک خوف پیدا کرنے کےلیے ریاستی ادارے بلوچ خواتین کو لاپتہ کرنے، تشدد کرنے اور جھوٹے الزامات کے ذریعے اذیت گاہوں میں رکھ کے بلوچستان میں انسانی آزادی کو روند رہا ہے جوکہ استعماری ریاستوں کا شیوہ ہے ۔

تنظیمی امور کے ایجنڈے پر بات کرتے ہوئے ساتھیوں نے کہا کہ ایک انقلابی تنظیم ہی قومی جدوجہد میں اپنا نظریہ قوم کے سامنے احسن اسلوب کے ساتھ رکھ سکتی ہے اور بی ایس او نے مسلسل قومی جہدوجد کے ساتھ بلوچ سماج میں طبقاتی نظام کے خاتمے کا پروگرام پیش کیا ہے اور بی ایس او اپنے نظریات میں آزاد و خودمختار ہے۔

ڈسکشن کو آگے بڑھاتے ہوئے کامریڈز نے فائنانس، نیشنل اسکول و تنقیدی نشست پر بات کرتے ہوئے زون میں اسٹڈی سرکلز کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرتے ہوئے اجلاس کا اختتام کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.