بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن خضدار زون کی جانب سے “انقلابی تعلیم” کے موضوع پر اسٹڈی سرکل کا انعقاد کیا گیا جس پر مرکزی کمیٹی کے رکن وہید انجمؔ نے لیڈ آف دی۔

رپورٹ : پریس سیکریٹری خضدار زون

بی ایس او خضدار زون کا تربیتی سرکل بروزِ اتوار 9 اپریل زیرِ صدارت زونل صدر آصف بلوچ منعقد ہوا۔
سرکل کا باقاعدہ آغاز شہدائے بلوچستان و دنیا بھر کے محکوم انقلابی شہدا کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی سے ہوا۔ سرکل میں مرکزی کمیٹی کے رکن کامریڈ وہید انجم نے لیڈ آف دیتے ہوئے کہا کہ انقلابی تعلیم کو سمجھنے کے لیے انقلاب کے مفہوم کو سمجھنا ضروری ہے جس میں سماجی نظام کے فطری ارتقا کی تبدیلی کے بجائے انسانی جدوجہد سے اُسے اُلٹ دیا جاتا ہے انقلابی تعلیم کا مقصد وسیع سماجی تبدیلی کا عملی علم پھیلانا اور حاصل کرنا ہوتا ہے جس میں محکوم و کچلے ہوئے طبقات کی آزادی اور قومی حقِ خودارادیت کو سلب کرنے والی قوتوں کے خلاف جدوجہد کی جاتی ہے ۔

سنگت نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ انقلابی نظریاتی تعلیم کے حصول کےلیے سامراجی تصورِ تعلیم کی ضرورت نہیں بلکہ انقلابی جدوجہد خود ایک لا محدود و پُرمسرت علمی و تخلیقی پروگرام ہے۔
دنیا کی محکوم اقوام جس بنیاد پر اپنی جدوجہد جاری رکھتی ہیں وہ انقلابی تعلیمات ہوتی ہیں جو لاکھوں آزادی پسندوں کے دلوں میں ہیں جن کی اثرانگیزی کا جواب سامراج کے بس کی بات نہیں۔
عالمی سماج میں حق آزادی کا حصول انقلابی تعلیمات و انقلابی نظریات سے ممکن ہوپایا ہے اور سامراج کو نیست و نابود کرنے و نسل انسانی کی نجات کا راستہ یہی ہے۔ انقلابی تعلیم استعمار سے صلح کے برعکس مزاحمت کا درس دیتی ہے اور اسی طرح اپنی تازگی برقرار رکھتی ہے ہم اگر دنیا بھر میں محکوم انقلابیوں کو اپنے ساتھ پاتے ہیں یا ان کے اوپر سامراجی مظالم کی مذمت کرتے ہیں تو ہم بھی بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی شکل میں انقلابی تعلیمات سے جُڑ جاتے ہیں۔

آج تک دنیا بھر و بلوچ تحریک میں جتنے انقلابیوں کو شہید یا پابند سلاسل کیے جاتے ہیں؛ صرف اس بنیاد پر کہ وہ غیر منظم معلومات کو من و عن ماننے کے بجائے اُن سے نظریہ آزادی تطہیر کرتے ہیں آج بھی بلوچ نوجوانوں کو نوآبادیاتی طرزِ تعلیم کی نہیں بلکہ انقلابی کلچر کی تعلیم کی ضرورت ہے جوکہ آزادی بخش ہے۔ بی ایس او نے اپنے انقلابی نظریات کے تحت مسلسل بلوچ سماج میں انقلابی تبدیلی و قومی نجات کی جدوجہد کی ہے۔

سرکل کے اختتام پر ساتھیوں نے سوالات رکھے جس پر کامریڈ نے ساتھیوں کے سوالات کے جوابات دیے اور آخر میں “انقلابی تعلیم” کے موضوع کو اگلے سرکل میں جاری رکھنے کا فیصلہ لیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.