بی ایس او کراچی زون کا جافا گرلز فٹبال کلب لیاری کا تنظیمی دورہ, عورت مارچ میں شرکت کی دعوت دی اور ملکر گرلز فٹبالرز کے مسائل کو اجاگر کرنے کا عہد کیا گیا

کراچی زونل آرگناٸزر کامریڈ دروشم کی سربراہی میں بی ایس او کے وفد کی جافا گرلز فٹبال ٹیم سے ملاقات، جافا گرلز ٹیم کی حوصلہ افزاٸی اور عورت مارچ میں شرکت کی دعوت

بی ایس او کراچی زون کی آرگناٸزر کامریڈ دروشم بلوچ، سازین بلوچ، اسامہ بلوچ اور دیگر ساتھیوں نے وفد کی صورت میں جافا کے چیٸرمین جاوید عرب اور گرلز فٹبال ٹیم سے ملاقات کی. جاوید عرب کا کہنا تھا کہ جافا اکیڈمی ویسے تو 2006 سے فٹبال کے لیے منظم طور پر اپنی مدد آپ کے تحت کام کر رہی ہے مگر لڑکیوں کو باقاعدہ طورپر فٹبال کے میدان میں لانے کا انقلابی قدم 2017 میں اٹھایا گیا۔

جافا اکیڈمی کے چیٸرمین کا کہنا تھا کہ عورت مخالف سماجی رویے نے ان بچیوں کو بھی نہیں بخشا، ہمیں ہر طرح سے ھراساں کرکے اس سلسلے کو روکنے کی دھمکی دی گٸی۔ ایک روز تو باقاعدہ طور پر ایک بچی کا ہاتھ پکڑ کر اسے جنسی ہراسانی کی دھمکی دی گٸی۔ لڑکیوں کے پریکٹس کے دوران ھوٹنگ کرنا، نا زیبا آوازیں کسنا اور ویڈیوز بنا کر انہیں ڈی موٹیویٹ کرنا اس پدرشاہی سوچ کے حامل لوگوں کا باقاعدہ مشغلہ تھا۔ اور انہوں نے اب تک کسی نہ کسی شکل میں ہراسانی کا یہ سلسلہ جاری رکھا ہے۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ اس تمام سلسلے میں فٹبال کے بڑے نامور لوگ بھی ملوث ہیں۔ ہمیں باقاعدہ طور پر آٸیسولیٹ کرکے سہولتوں سے محروم رکھا جا رہا ہے تاکہ ان بچیوں کو فٹبال گراٶنڈ سے ھٹا کر گھروں میں قید کر دیا جاٸے۔

اس پر بی ایس او کی زونل آرگناٸزر کامریڈ دروشم بلوچ نے جافا اکیڈمی کی حوصلہ افزاٸی کرتے ہوٸے کہا کہ ان تمام تر مشکلات اور ھراسانی کے باوجود جافا اکیڈمی بچیوں کے حق کے لیے مسلسل لڑ کر انہیں فٹبال گراٶنڈ میں حفاظت سے لا رہی ہے یہ ایک قابل تحسین اور حوصلہ افزا کام ہے۔ اور بی ایس او اس معاملے میں جافا اکیڈمی کی مکمل حمایت کرتی ہے اور ان بچیوں کے لیے ہر ممکن فرنٹ پر آواز اٹھاٸے گی۔ کیونکہ یہی بچیاں ہمارے سماج کا روشن ترین چہرہ ہیں۔

بی ایس او عورت کی سماجی، معاشی، ثقافتی سمیت ہر سطح کی برابری اور آزادی پر یقین رکھتی ہے۔ ہمارے سماج میں عورت کو دوجے درجے کا انسان سمجھ کر ملکیت کے انداز میں اس کے ساتھ رویہ رکھا جاتا ہے۔ اس کی پسند نا پسند، کھیل کود پر بھی ننگ و ناموس اور غیرت و عزت کی آڑ لے کر پابندی لگا دی جاتی ہے۔ ان بچیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے بد سلوکیوں اور قدغنوں کی شدید الفاظ میں مزمت کرتی ہے اور عورت کی ان ہی سماجی قدغنوں کے خلاف بی ایس او نے عورت مارچ کی مکمل حمایت کی ہے۔ باقی عورت کے مساٸل اور اس پر لگے سماجی بندھنوں کے ساتھ بی ایس او جافا کے بچیوں کے حقوق، حفاظت اور سہولیات کے لیے بھی عورت مارچ میں آواز اٹھاٸے گی۔ ان بچیوں کو عورت مارچ میں نماٸندگی دے کر سماجی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے کی اور اپنا بنیادی حق چھین لینے کا موقع فراہم کرے گی۔

دریں اثنا بی ایس او کی فکر و پروگرام پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی اور نوجوانوں کو کارواں میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی اور متحد و متحرک ہونے کی ضرورت پر زور دیا گیا

Leave a Reply

Your email address will not be published.